ایکنا نیوز- ابتدائے سیریز "جاسوس" سے ہی واضح ہو جاتا ہے کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کے لیے جاسوسی اور طویل المدتی منصوبہ بندی کا سہارا لے رہا ہے۔ اس سیریز میں ایلی کوہن نامی اسرائیلی جاسوس کی زندگی اور اس کی سرگرمیوں کو دکھایا گیا ہے۔
یہ ڈرامہ 1960 کی دہائی پر مبنی ہے، جب ایلی کوہن نے "کامل امین ثابت" کے جعلی نام سے شام میں خفیہ طور پر داخل ہو کر وہاں کی اشرافیہ میں جگہ بنائی اور اہم معلومات موساد تک پہنچائیں۔ ایک قابل ذکر واقعے میں اس نے گولان کی پہاڑیوں کا دورہ کیا اور شامی فوج کی تعیناتی کے مقامات کو نشاندہی کے لیے درخت لگوانے کا مشورہ دیا، جو بعد میں اسرائیلی حملوں میں نشانہ بنے۔
ایلی کوہن بالآخر گرفتار ہوا، ایک فوجی عدالت میں مقدمے کے بعد اسے 18 مئی 1965 کو دمشق کے ایک عوامی چوراہے میں پھانسی دے دی گئی، جسے براہِ راست سرکاری ٹی وی نے نشر کیا تاکہ دوسروں کے لیے عبرت ہو۔
شام کی خانہ جنگی، اسد حکومت کا خاتمہ اور اسرائیل کا کردار
دسمبر 2024 میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں ایک نیا موڑ آیا۔ "ہیئت تحریر الشام" (سابق جبهة النصره) اور اس کے کمانڈر ابو محمد الجولانی نے مخالف قوتوں کی قیادت کی۔ اسد حکومت کے زوال کے بعد اسرائیل نے اپنی کارروائیاں تیز کیں اور خاص طور پر شامی کیمیکل ہتھیاروں کے مراکز پر فضائی حملے کیے تاکہ یہ اسلحہ شدت پسند گروہوں کے ہاتھ نہ لگے۔
اس کے ساتھ اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا دی تاکہ جنوبی سرحدوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان حملوں کو دفاعی قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل دہشت گردوں کو اپنی سرحدوں کے قریب برداشت نہیں کرے گا۔
سویدا میں دروزی اقلیت پر کشیدگی اور اسرائیل کا عسکری حملہ
2025 میں جنوبی شام کے دروزی اکثریتی علاقے سویدا میں بدوی قبائل اور مقامی دروزی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد شام کی حکومت اور پھر اسرائیل نے مداخلت کی۔ اسرائیل نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب علاقوں پر حملہ کر کے یہ پیغام دیا کہ وہ دروزی اقلیت پر حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔
نیتن یاہو نے اس کارروائی کو "دروز اقلیت کے دفاع" سے تعبیر کیا، مگر مبصرین کے مطابق یہ صرف ایک بہانہ ہے۔ درحقیقت، اسرائیل شام کے جنوب میں دروزی اقلیت کو سہارا دے کر اپنے جیوپولیٹیکل اثرورسوخ کو بڑھانا چاہتا ہے اور نئی حکومت کو مستحکم ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسلامی ممالک کا ردعمل
ان حملوں کے بعد دنیا بھر سے 21 اسلامی تنظیموں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور تمام شامی طبقات پر زور دیا کہ وہ ملک میں اتحاد برقرار رکھیں اور قابض صہیونی ریاست کے خلاف مل کر جدوجہد کریں۔
"جاسوس" سیریز صرف ایلی کوہن کی کہانی نہیں بلکہ ایک وسیع تر اسرائیلی پالیسی کا عکس ہے جو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کر کے اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ حالیہ سیاسی تبدیلیوں، حکومتوں کے خاتمے اور فرقہ وارانہ فسادات کا اسرائیل اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔/
4295260