ایکنا نیوز، نون نیوز عراق نے رپورٹ دی ہے کہ اس موقع پر شیخ محمد علی محمد الغریری، جو کہ عراق میں انجمن علمائے مسلمان کے سیکرٹری جنرل ہیں، نے کہا: "ہمیں روضہ حسینی یا روضہ عباسی سے کوئی فاصلہ نہیں۔ ہم اسی سرزمین کے بیٹے ہیں اور ہمارا ورثہ اور اصالت اسی پاک آستانے سے، اسی مقدس مقام اور میرے آقا امام حسین علیہ السلام کی موجودگی سے شروع ہوتی ہے۔"
اہل سنت کے اس بزرگ عالم نے مزید کہا: "ہم محرم کے آخری دن تعزیت پیش کرنے آئے ہیں، اور یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ ہم عراقی، امام حسین اور ان کے بھائی ابوالفضل العباس (علیہما السلام) کے ساتھ کھڑے ہو کر اپنے زخموں کو بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج ہم ان لوگوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں جو ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم ایک متحد، منسجم اور یک جان ملت ہیں۔"
انکا کہنا تھا: "ہمارے محترم دینی مراجع اس ملک کے پرچم ہیں، اور دراصل وہی قوم کا علمبردار ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ صفوں کے اتحاد کی خواہش کی ہے۔ اگر یہ دینی مراجع موجود نہ ہوتے تو ہم آج اس سطح کی سلامتی، بھائی چارے، محبت اور استحکام کو کبھی نہ پہنچ پاتے۔"
الغریری نے کہا: "آج ہم اپنے بزرگ آقاؤں کے مہمان ہیں، اور خدا کی مشیت سے اس ملاقات سے محروم نہیں ہوں گے۔ عراقی ہمیشہ فلسطین اور غزہ کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، وہ ماضی میں بھی مدافع تھے اور آج بھی ہیں۔ ہمارے مراجع کرام اور علمائے دین نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت کی جائے گی۔ عراق کے عالی مراجع ہوں یا اہل سنت کے شیوخ، سب غزہ اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔"
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: "صیہونی قابض حکومت نے دو ملین لوگوں کو بھوکا محصور کر رکھا ہے، اور آج غزہ کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔ یہ ہمیں عراق پر ماضی کے ظالمانہ محاصرے کی یاد دلاتا ہے۔ آج کا دن کل جیسا ہی ہے۔ ہم اپنے مراجع کرام سے یہ عزم و استقلال سیکھتے ہیں، اور امام حسین علیہ السلام کی تحریک سے یہ پختہ ارادہ لیتے ہیں کہ کمزوروں کی مدد ہر بااختیار انسان کی ذمہ داری ہے، چاہے وہ ایک جملے سے ہو یا عملی شرکت سے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ یہ مصیبت غزہ، عراق اور تمام مسلم ممالک سے دور فرمائے، اور مسلمانوں کو ان بابرکت ایامِ محرم کے طفیل امن و سکون عطا فرمائے۔/
4296494