ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے متعدد اساتذہ اور قاریان نے غزہ میں جاری انسانی المیوں کے تناظر میں مصری قاریوں کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف مناسب ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
خط کا مکمل متن درج ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم «یقینا یہ قرآن اس راستے کی رہنمائی کرتا ہے جو سب سے سیدھا ہے» (سورۂ اسراء، آیت ۹)
ہم، اسلامی جمہوریہ ایران کے قاریانِ قرآن کا مجموعہ، یہ خط امتِ اسلام کے لیے درد اور ہمدردی کے احساس کے ساتھ لکھ رہے ہیں؛ وہ مشترکہ درد جو ان دنوں ہر مؤمن اور آزاد دل کو زخمی کر رہا ہے۔
آج غزہ امتِ مسلمہ کا سب سے زخمی مقام ہے جو محاصرے اور جنگ کے ملبے تلے دم توڑ رہا ہے۔
بے سہارا بچے، بھوکی مائیں، زخمی جو دوا و پناہ سے محروم ہیں — یہ آج کی غزہ کی تصویر ہے۔
آج وہ وقت ہے کہ قرآن کی آواز صرف ہماری زبان سے نہیں بلکہ ہمارے موقف سے سنائی دے۔
«اور تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور اُن کمزور مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر جنگ نہیں کرتے جو ظلم کا شکار ہیں؟» (سورۂ نساء، آیت ۷۵)
ان حالات میں غزہ کی نجات کے اہم راستوں میں سے ایک رفح گذرگاہ کا کھولنا ہے؛ وہ راستہ جس کا بند ہونا غزہ سے سانس لینے کی مہلت تک چھین چکا ہے۔ اگر یہ راستہ کھول دیا جائے تو صرف خوراک اور دوا نہیں، بلکہ امید بھی غزہ میں داخل ہو گی۔
ہم جانتے ہیں کہ آپ مصر کے قرآنی بزرگان مذہبی اداروں اور حتیٰ کہ فیصلہ سازی کے حلقوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔
آئیے، اس بار قرآن کی آواز صرف تلاوت کی صورت میں نہیں، بلکہ عملی اقدام اور مظلوم کے ساتھ کھڑے ہو کر دنیا تک پہنچائیں۔/
4297174