ایکنا نے مرکز اطلاع رسانی فلسطین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ، گردانهای القسام نے ایک نئی وڈیو جاری کی ہے جس میں ایک اسرائیلی قیدی کو انتہائی خراب جسمانی حالت میں دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس وڈیو کی وسیع پیمانے پر تشہیر ہوئی ہے، اور بہت سے صارفین نے اسے نوار غزہ میں جاری انسانی المیے کی گہری عکاسی قرار دیا ہے۔
یہ وڈیو "وہی کھاتے ہیں جو ہم کھاتے ہیں" کے عنوان سے جاری کی گئی ہے، جس میں القسام نے غزہ کے بچوں اور عام شہریوں کی حالت زار کو اسرائیلی قیدیوں کی حالت سے موازنہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ:
"یہ قیدی وہی کھاتے اور پیتے ہیں جو غزہ کے عام شہری کھاتے اور پیتے ہیں۔"
وڈیو میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ قیدی ایک معاہدے کے تحت رہا کیے جانے والے تھے، لیکن صہیونی قابض حکومت نے ان کی رہائی کو روک دیا اور دانستہ طور پر انہیں بھوکا رکھنے کا راستہ اپنایا۔
وڈیو کے ایک حصے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر برائے داخلی سلامتی ایتمار بن گویر کے بیانات شامل کیے گئے ہیں، جن میں وہ غزہ پر بمباری جاری رکھنے، عوام کو بھوکا رکھنے، اور قیدیوں کی حالت سے بے پرواہی کا اظہار کرتے ہیں۔
اس وڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ کئی صارفین نے کہا ہے کہ: "یہ منظر واضح طور پر اس انسانی تباہی کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے جو غزہ میں جاری ہے۔"
یاد رہے کہ غزہ کئی مہینوں سے شدید محاصرے میں ہے اور وہاں کے شہری قحط، خوراک و دوا کی قلت، اور روزانہ کی بمباری جیسے خطرناک حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔/
4297629