پیغمبر رحمت(ص) قرآن کے مطابق تاکید شدہ آئیڈیل ہے

IQNA

آیت‌الله یعقوبی ایکنا ویبنار سے:

پیغمبر رحمت(ص) قرآن کے مطابق تاکید شدہ آئیڈیل ہے

6:42 - September 10, 2025
خبر کا کوڈ: 3519134
ایکنا: نجف اشرف کے مرجع تقلید آیت اللہ شیخ محمد یعقوبی نے کہا ہے کہ رسول اکرم ﷺ مطلق اسوہ ہیں اور قرآن کے رو سے انکی عصمت ثابت ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ کسی ایسے شخص کی پیروی کا حکم نہیں دیتا جو خطا سے پاک اور گمراہی سے مبرا نہ ہو۔

ایکنا نیوز کے مطابق، نبی اکرم ﷺ کی ولادت کے ۱۵۰۰ سال مکمل ہونے پر ایکنا نیوز کے زیر اہتمام منگل، ۱۸ ستمبر کو آن لائن بین الاقوامی ویبینار "۱۵ صدیوں سے پیغمبر نور و رحمت کی پیروی" منعقد ہوا۔

اس ویبینار میں مختلف موضوعات زیر بحث آئے جن میں شامل تھے:

قرآن و احادیث کی روشنی میں رسالتِ نبوی ﷺ کی آفاقیت،

سیرتِ نبوی میں رواداری، تسامح اور برداشت،

ہر زمانے کے لیے رسول اکرم ﷺ بطور "اسوۂ حسنہ"،

دینی شناخت اور سیرتِ نبوی ﷺ،

اور مغربی گلوبلائزیشن کے مقابلے میں اسلام کی جاودانگی اور امت واحدہ۔

یہ ویبینار ایکنا کے اسٹوڈیو میں حجت الاسلام والمسلمین سید حسین خادمیان نوش آبادی کی میزبانی میں منعقد ہوا جبکہ مختلف ممالک کے نامور علماء و دانشوران نے آن لائن شرکت کی، جن میں شامل تھے:

آیت اللہ شیخ محمد یعقوبی (نجف اشرف)،

پروفیسر جان کول (امریکہ، یونیورسٹی آف مشیگن)،

حجت الاسلام والمسلمین یحییٰ جہانگیری (ایران، انگریزی زبان میں)،

ڈاکٹر عبدالسلام قوی (الازہر، مصر)،

اور شیخ یوسف غازی حنینه (لبنان)۔

آیت اللہ یعقوبی نے اس موقع پر کہا:

نبی اکرم ﷺ کی ولادت کا یہ مبارک موقع اس سال اس لحاظ سے خاص ہے کہ یہ ۱۵ صدیوں پر محیط رسالتِ محمدی ﷺ کی یاد تازہ کر رہا ہے۔ انکا کہنا تھا سورہ احزاب کی آیت ۲۱ اسوۂ رسول ﷺ کو بیان کرتی ہے: یقیناً تمہارے لیے رسول اللہ میں بہترین نمونۂ عمل ہے، ان کے لیے جو اللہ اور روزِ آخرت کی امید رکھتے ہیں اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے ہیں۔

اسوہ یعنی ایسا نمونہ جس کی اقوال، افعال اور صفات میں پیروی کی جائے۔ لہٰذا انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ صالح اور شایستہ پیشوا کو اپنا نمونہ بنائے۔

اسی لیے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: بیشک تمہارے امام تمہارے نمائندے ہیں اللہ کے حضور، پس دیکھو تم اپنے دین و نماز میں کس کو نمائندہ بناتے ہو۔

یہ آیت اور اسی طرح سورہ ممتحنہ کی آیات "اسوۂ حسنه" کے مفہوم کو واضح کرتی ہیں۔ فرق یہ ہے کہ آیت ۲۱ (احزاب) مطلق اسوۂ محمدی ﷺ کی طرف اشارہ کرتی ہے جو ہر پہلو سے کامل ہے، اسی لیے یہ آیت عصمتِ نبوی اور اہل بیتؑ کی عصمت پر بھی دلالت کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں گمراہ پیشواؤں کی پیروی نے امت کو ضلالت میں ڈالا، جیسا کہ قرآن کہتا ہے: "اے پروردگار! ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کی اطاعت کی، تو انہوں نے ہمیں گمراہی میں ڈال دیا۔" (احزاب: ۶۷)

غلط نمونہ، جیسے دہشت گرد گروہ اور شدت پسند عناصر، اسلام کے نام پر بدنامی اور اسلاموفوبیا کو فروغ دیتے ہیں۔

جبکہ صحیح آئیڈیل صرف نبی اکرم ﷺ، اہل بیتؑ اور آپؐ کے برگزیدہ اصحاب ہیں۔

آخر میں آیت اللہ یعقوبی نے امام مہدیؑ کے دعائے افتتاح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کی عزت اور منافقین کی رسوائی اسی وقت ممکن ہے جب امت نبی اکرم ﷺ اور اہل بیتؑ کے سچے نمونۂ عمل کو اختیار کرے۔/

 

4302980

 

 

نظرات بینندگان
captcha