ایکنا کے مطابق، لبنان سے تعلق رکھنے والی خواتین کے دینی مدرسے کی استاد تغرید محمد جونی نے آج بروز بدھ، دس ستمبر، عراق، لبنان، بحرین، قطر، کویت، امارات اور عمان کی درجنوں عرب خواتین کے اجتماع میں خطاب کیا۔ یہ اجتماع نبی مکرم اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یومِ میلاد کے موقع پر آستانِ قدس رضوی کے غیر ایرانی زائرین کے شعبے کی میزبانی میں رواق دارالرحمہ میں منعقد ہوا۔
انہوں نے کہا: آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسی فکر اور نظریے کی برکت سے عالمی سطح پر صیہونیوں کے مقابلے میں مزاحمت کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آج ہم دیکھتے ہیں کہ وہ لوگ جو پہلے وحدت کے کلام کو قبول نہیں کرتے تھے، مزاحمتی تحریک کے حامی بن گئے ہیں۔ یہ سب اس فکری گفتمان کا نتیجہ ہے جو امام راحل نے شروع کیا اور آج ثمر آور ہوا ہے۔
لبنانی استاد نے سورۂ صف کی آیات کی تلاوت کے ساتھ امت اسلامی کی رہنمائی میں امام خمینیؒ کے مقام پر زور دیا اور کہا: انہوں نے اسلام اور خدا کے نام کا پرچم بلند کیا اور شجاعت و بصیرت کے ساتھ استکبار کے مقابلے میں ڈٹ گئے۔
خاتون استاد تغرید محمد جونی نے سورۂ احزاب کی آیت ۴۵ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطور "شاہد، مبشر اور نذیر" امت کی طرف بھیجا۔ "شاہد" یعنی آپ امت کے اعمال پر ناظر ہیں، "مبشر" یعنی جنت کی خوشخبری دینے والے، اور "نذیر" یعنی جہنم کے عذاب سے ڈرانے والے۔
انہوں نے مزید کہا: خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، تمام اعلیٰ اخلاقی صفات کے حامل ہو کر ایسے معاشرے میں مبعوث ہوئے جو جہالت اور تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا؛ ایسا معاشرہ جو بیٹیوں کو زندہ دفن کرتا اور بت پرستی میں مشغول تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت یہ تھی کہ انسانوں کو اس تاریکی سے نکال کر نورِ الٰہی کی طرف ہدایت دیں۔/
4304420