ایکنا نیوز، آسٹریا میں اسلامی ثقافتی مرکز کی رپورٹ میں آیا ہے کہ ویانا (یورپ کا ثقافتی و فنونِ لطیفہ کا دارالحکومت) میں "دنیا کے لیے بقائے باہمی کا پیغام: فلم محمد رسولالله(ص) پر نظر" کے عنوان سے ایک نشست منعقد ہوئی۔ یہ نشست ایرانی ثقافتی مرکز اور بچوں کے تربیتی مرکز کے تعاون سے منعقد ہوئی۔
یہ تقریب جمعرات 11 ستمبر 2025 (21 شهریور 1404 / 1447ھ) کو OIC کی جانب سے پیغمبر اکرمؐ کی ولادت کے ڈیڑھ ہزار سالہ جشن کے موقع پر منعقد ہوئی، جس کا مقصد رحمت، عدل اور انسانی یکجہتی کی ترویج تھا۔
نشست میں فلم محمد رسولالله(ص) کے مختلف حصے پیش کیے گئے، جبکہ اس کا نمایاں پہلو فلم کے ہدایتکار مجید مجیدی کا خصوصی ویڈیو پیغام تھا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ دنیا کے دیگر ادیان و انبیا (حضرت عیسیٰؑ، حضرت موسیٰؑ، حتیٰ کہ بودا) پر بے شمار فلمیں بنیں، لیکن اسلام کی سینما تاریخ میں نبی اکرمؐ پر صرف دو فلمیں ہونا ایک بڑا ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نبی اکرمؐ کو صرف جنگجو اور حماسی شخصیت کے طور پر پیش کرنا بھی ظلم ہے، کیونکہ قرآن کریم نے آپؐ کو "رحمة للعالمین" قرار دیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ رسول اللہؐ کبھی کسی جنگ کے آغاز کرنے والے نہیں تھے، بلکہ تمام جنگیں دفاعی نوعیت کی تھیں۔ ان کا "منشورِ جنگ" دراصل "منشور اخلاق بینالملل" تھا جو آج اقوام متحدہ میں بھی رہنمائی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اس میں دفاع کے دوران بھی اخلاقی اصولوں، مثلاً قیدیوں کے ساتھ حسنِ سلوک، کو نمایاں مقام حاصل تھا۔
غزہ کی حالیہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے مجیدی نے کہا کہ بچوں کا قتلِ عام اور عوام کو بھوک سے مارنا اور اس پر عالمی برادری کی خاموشی، دراصل دنیا کے اخلاقی و معرفتی زوال کی علامت ہے۔
بعد ازاں، رضا غلامی (ماہر فلسفۂ سیاسی و مطالعاتِ تمدنی اور ایران کے ثقافتی رایزن برائے اتریش) نے اسلام میانہرو کی 10 کلیدی خصوصیات بیان کیں:
مہربانی، نرمی اور محبت، عفو و درگزر اور بےریا خدمت۔ سب کے لیے خیرخواہی اور حسن نیت،رواداری اور صبر کے ساتھ اختلافات کو برداشت کرنا ،پُرامن اور بقائے باہمی کا پیام، کمزوروں اور ضرورت مندوں کی حمایت ، علم، وسعت نظر اور کثرتپسندی، صلح اور پرہیز از خشونت ،دنیا و آخرت کے درمیان توازن اور سماجی ذمہ داری اور عالمی امن۔
انہوں نے کہا: معتدل اسلام دراصل وہی اسلام اصیل ہے جس کی تعلیم نبی اکرمؐ نے دی۔
یہ نشست پرجوش استقبال اور مثبت آن لائن ردعمل کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی اور ایران و اتریش کے درمیان ثقافتی مکالمے کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم ثابت ہوئی۔/
4304694