اکانومسٹ: روہنگیا مسلمان دنیا کا سب سے زیادہ مظلوم گروہ

IQNA

اکانومسٹ: روہنگیا مسلمان دنیا کا سب سے زیادہ مظلوم گروہ

6:39 - September 28, 2025
خبر کا کوڈ: 3519225
ایکنا: برطانوی جریدے اکانومسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں روہنگیا مسلمانوں کی کسمپرسی کی حالت بیان کرتے ہوئے انہیں "دنیا کا سب سے زیادہ ستم دیدہ گروہ" قرار دیا ہے۔

ایکنا نیوز- الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق، جب دنیا کی توجہ بڑی جنگوں اور نئے بحرانوں پر مرکوز ہے، ایک بڑا انسانی المیہ پس منظر میں شدت اختیار کر رہا ہے جو کبھی بھی قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔ یہ ہے میانمار کے مظلوم روہنگیا مسلمان، جنہیں اکانومسٹ نے "دنیا کا سب سے زیادہ مظلوم گروہ" کہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017ء میں جب 10 لاکھ سے زائد روہنگیا قتل عام اور ظلم و ستم سے بچنے کے لیے میانمار کی مغربی ریاست راخائن سے فرار ہوئے تو وہ جنوب مشرقی بنگلادیش کے کاکس بازار کی خستہ حال کیمپوں میں بس گئے۔ یہ پناہ گزین آج بھی ناکافی خوراک، صحت کی سہولتوں، تعلیم اور روزگار کے مواقع سے محروم ہیں۔ اسپتال اور اسکول بند ہو چکے ہیں اور بچوں و خواتین میں غذائی قلت اور خون کی کمی بڑھ رہی ہے۔

اکانومسٹ کے مطابق سب سے سنگین مسئلہ پناہ گزینوں کے لیے مختص فنڈز میں کمی ہے۔ امریکہ، جو سب سے بڑا امداد دہندہ تھا، نے اپنی ترقیاتی ایجنسی ختم کرنے کے فیصلے کے بعد امداد میں بڑی کٹوتی کر دی ہے۔

اقوام متحدہ کا عالمی ادارۂ خوراک، جو روہنگیا مسلمانوں کے لیے واحد غذائی سہولت فراہم کر رہا ہے، نے خبردار کیا ہے کہ کھانا پکانے کا ایندھن چند ہفتوں میں ختم ہو جائے گا اور سال کے آخر تک خوراک کے ذخائر بھی ختم ہو جائیں گے۔

اس دوران میانمار کی فوجی حکومت اور بدھ مت آراکان فوج کے درمیان جھڑپوں کے باعث پناہ گزینوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ اکانومسٹ کے مطابق 2024 کے آغاز سے اب تک 1.5 لاکھ سے زائد افراد ان کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

مزید یہ کہ بنگلادیش بھی اب ان پناہ گزینوں کی مدد کرنے میں دلچسپی کھو رہا ہے۔ بے یارو مددگار روہنگیا افراد غیرقانونی ہجرت کی کوششیں کر رہے ہیں اور صرف مئی میں 400 سے زیادہ افراد خلیج بنگال میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہوئے۔

اکانومسٹ نے مزید کہا کہ چین، جو میانمار میں سیاسی اثر و رسوخ اور معاشی سرمایہ کاری رکھتا ہے، فوجی جنتا اور آراکان فوج پر اثر انداز ہو کر ریاست راخائن کی صورتِ حال بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

جریدے نے انتباہ کیا کہ اس "بھلا دیے گئے بحران" کو مسلسل نظر انداز کرنا سب سے بڑا خطرہ ہے، جو روہنگیا مسلمانوں کو ظلم و محرومی کے نہ ختم ہونے والے دائرے میں قید کر سکتا ہے۔/

 

4307317

نظرات بینندگان
captcha