ایکنا نیوز- پہلے قومی مقابلۂ “زینالاصوات” کا فائنل مرحلہ گزشتہ ہفتے قمِ مقدس میں اہل بیت(ع) فاونڈیشن کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا۔ اس مقابلے کا مقصد نوجوان اور ابھرتے ہوئے قراء کی شناخت اور تربیت کرنا تھا، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سیکڑوں نوجوان اور جوان قراء نے شرکت کی۔ اسی مناسبت سے ایکنا کے نمائندے نے مقابلوں کے ناظر جاسم حسینیزاده سے گفتگو کی، جس میں اس نے اس تقریب کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
حسینیزاده نے اس گفتگو میں کہا: “زینالاصوات” مقابلے معیار اور اہتمام دونوں لحاظ سے کم از کم قومی سطح کے مقابلوں کے برابر ہیں۔ شرکاء کو دو عمری گروہوں، نوجوان و کمسن (سترہ سال سے کم) اور بالغ (سترہ سال سے زیادہ) میں تقسیم کرنا، مقابلے کی تنظیم و معیار میں ایک مثبت اضافہ تھا، جو اس بات کی علامت ہے کہ منتظمین نے قرآنی سرگرمیوں میں شامل تمام عمر کے افراد کی صلاحیتوں پر بھرپور توجہ دی ہے۔
انہوں نے “دوخوانی” کے نئے شعبے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا: یہ ایک انقلابی اور تخلیقی قدم ہے جو پہلی بار اہل بیت(ع) فانڈیشن نے ملک کی سطح پر متعارف کرایا۔ اس طرح کی جدتیں وہ عوامل ہیں جو قرآنی مقابلوں کے انداز کو تبدیل کر سکتی ہیں اور نوجوان نسل کے لیے انہیں زیادہ پرکشش بنا سکتی ہیں۔
آخر میں حسینیزاده نے ایسے مقابلوں کے طویل المدتی اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا: یقیناً، زینالاصوات جیسے اعلیٰ معیار کے قومی مقابلے قرآنی علم و مہارت کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کریں گے، خصوصاً نوجوانوں اور کمسن نسل میں۔ یہ مقابلے ایسے درخشان قرآنی استعداد رکھنے والے افراد کی شناخت اور ان کے لیے ترقی و کمال کے راستے ہموار کرنے کا مؤثر ذریعہ ہیں۔/
4309115