زین‌الاصوات؛ قرآنی مقابلے مستقل کے آئینے میں؛ حفظ، مفاهیم و نهج‌البلاغه مقابلوں کا اضافہ

IQNA

محمد بادپا

زین‌الاصوات؛ قرآنی مقابلے مستقل کے آئینے میں؛ حفظ، مفاهیم و نهج‌البلاغه مقابلوں کا اضافہ

5:49 - October 11, 2025
خبر کا کوڈ: 3519297
ایکنا: قرآنی مقابلہ "زین‌الاصوات" میں نئے تعلیمی و تحقیقی شعبہ جات شامل کیے جائیں گے۔

ایکنا نیوز- کمیٹی برائے ججز کے سربراہ نے اس قرآنی پروگرام کی آئندہ توسیعی منصوبہ بندی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حفظِ قرآن، قرآنی مفاہیم اور نہج‌البلاغہ کے شعبہ جات کو جدید تعلیمی و تحقیقی انداز میں آئندہ ادوار میں شامل کیا جائے گا۔

حالیہ دنوں میں قم میں آل‌البیت(ع) قرآنی انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام پہلے قومی "زین‌الاصوات" مقابلوں کا فائنل مرحلہ منعقد ہوا۔ یہ مقابلے نوجوان قاریوں کی استعداد کو اجاگر کرنے اور قرآنِ کریم کی خوش‌خوانی کے میدان میں نئے ٹیلنٹ کی شناخت کے لیے منعقد کیے گئے تھے۔ ملک کے مختلف حصوں سے سینکڑوں نوجوان اور نوخیز قراء نے ان مقابلوں میں حصہ لیا، جنہیں روحانیت اور قرآنی فضا نے ایک روح‌پرور رنگ دے رکھا تھا۔

محمد بادپا، جو ان مقابلوں کے فنی و داوری کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے ایکنا سے گفتگو میں مقابلے کے فنی ڈھانچے، داوری کے عمل، تعلیمی پروگراموں اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

 زین‌الاصوات مقابلے کا پس‌منظر اور مقاصد

محمد بادپا کے مطابق، یہ مقابلے تقریباً ایک سال کی منصوبہ بندی کے بعد منعقد ہوئے۔ انہوں نے کہا: آل‌البیت(ع) انسٹیٹیوٹ نے نوجوانوں میں قرآنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور قرآنی مقابلوں کے تصور کو ایک نئے انداز میں پیش کرنے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا۔ ہمارا مقصد یہ تھا کہ 'زین‌الاصوات' صرف ایک مقابلہ نہ ہو بلکہ ایک مدرسۂ تربیت بنے جو قرآنی، تعلیمی اور اخلاقی پہلوؤں کو یکجا کرے۔

ان کے مطابق، ادارہ ہمیشہ سے قرآن و عترت کی ثقافت کے فروغ میں سرگرم رہا ہے، اور اسی جذبے کے تحت اس مقابلے کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا کہ اس میں اخلاق، ہم‌آہنگی اور باہمی تعاون کی فضا فروغ پائے۔

 نیا شعبہ “دوخوانی”  تخلیقی تجربہ

زین‌الاصوات مقابلے کی سب سے نمایاں خصوصیت "دوخوانی" (یا "منافسہ") نامی نئے شعبے کا آغاز ہے۔ محمد بادپا نے بتایا: ابتدائی طور پر ہم نے مقابلے کی شفافیت، انصاف اور ہم‌اہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک تفصیلی داوری ضابطہ تیار کیا۔ اس کے بعد، روایتی شعبوں جیسے ‘تحقیقی قراءت’ اور ‘تقلیدی قراءت’ کے ساتھ ایک نیا تجربہ شامل کیا گیا۔

 

اس انداز میں دو قاری باری باری تلاوت کرتے ہیں — ایک حصہ ایک پڑھتا ہے، اور دوسرا وہاں سے آگے بڑھاتا ہے۔ یہ طرز تلاوت حرکت، ہم‌آہنگی اور تخلیقی ربط کو فروغ دیتا ہے اور نوجوان قاریوں میں اجتماعی روح، صوتی ہم‌نوائی اور فنِ قراءت میں اختراع پیدا کرتا ہے۔

مقابلے کے ساتھ تربیت

محمد بادپا کا کہنا تھا : ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیم کے بغیر مقابلہ اپنی روح کھو دیتا ہے۔ مقابلے کا مقصد صرف رینک حاصل کرنا نہیں بلکہ نشوونما اور ترقی ہے۔ اسی لیے ہم نے ان مقابلوں کے ساتھ متعدد تعلیمی ورکشاپس اور تربیتی نشستیں منعقد کیں، تاکہ شرکاء سیکھنے اور آگے بڑھنے کے مواقع سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔

یہ مقابلے مستقبل میں قرآنی تعلیم، حفظ، مفاہیم اور نہج‌البلاغہ کے نئے شعبوں کو شامل کرتے ہوئے ایک جامع قومی قرآنی پلیٹ فارم کی شکل اختیار کرنے جا رہے ہیں۔/

 

4309112

نظرات بینندگان
captcha