تعاون سیرت النبی (ص) کے رو سے

IQNA

تعاون قرآن کریم میں/2

تعاون سیرت النبی (ص) کے رو سے

5:06 - October 16, 2025
خبر کا کوڈ: 3519325
ایکنا: تعاون کے مختلف مفاہیم ہیں، تاہم سیرتِ نبویؐ میں یہ زیادہ تر ایسے اعمال پر مشتمل ہے جو دوسروں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے انجام دیے گئے ہوں۔

ایکنا نیوز- تعاون ایک دینی اصطلاح ہے جس کا اخلاقی مفہوم ہے۔ لغت میں اس کے معنی ہیں: مدد، اشتراکِ عمل، یا باہمی تعاون (انگریزی لفظ Cooperation کے برابر ہے)۔ لیکن بطور علمی اصطلاح، تعاون مختلف علوم جیسے حیاتیات ، ماحولیات ، سماجیاتم انسانیات ، نفسیات (Psychology)، معاشیات اور ترقیاتی علوم (Development Studies) میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

عمومی طور پر "تعاون" کئی معانی میں استعمال ہوا ہے، جن میں سے اہم ترین درج ذیل ہیں:

مشترکہ ضرورت کو پورا کرنے کے لیے باہمی تعاون اور اشتراکِ عمل۔

خود انحصاری اور دوسروں کی مدد کا انتظار نہ کرنا۔

ایک دوسرے کی مدد کرنا اور اپنی کامیابی کو دوسروں کی کامیابی سے وابستہ سمجھنا۔

وہ کام جو کسی تعاونی ادارے (Cooperative Society) کے اندر انجام پاتا ہے۔

دوسروں کی مدد یا "دیگر یاری" — اس معنی میں تعاون کا مطلب ہے بغیر کسی بدلے یا نفع کی توقع کے دوسروں کی مدد کرنا، جو قربانی، ایثار اور "فداکاری" کی اعلیٰ شکل ہے۔

سیرتِ رسولِ اکرمؐ اور اہلِ بیت علیہم السلام میں اکثر اعمال اسی "دیگر یاری" کے مفہوم میں تعاون کی صورت میں نظر آتے ہیں، جو بسا اوقات ایثار اور قربانی کی حد تک پہنچ جاتے ہیں۔

اسلامی مکتبِ فکر نے تعاون کو ایک اخلاقی و سماجی ضرورت کے طور پر پیش کیا ہے اور خیرخواہی، باہمی تعاون اور ایک دوسرے کی مدد میں سرعت کی تاکید کی ہے، جبکہ برائی، ناانصافی اور سماجی نابرابری میں کسی قسم کے تعاون سے سختی سے منع کیا ہے۔/

 

 

نظرات بینندگان
captcha