ایکنا نیوز- العالم نیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ آج جمعہ، 217 اکتوبر کو ایک گروہ صہیونی آبادکاروں نے کرم ابو سالم بارڈر کراسنگ پر انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کے راستے میں بچوں کی گاڑیاں (پرَیمز) رکھ کر اور وہاں جمع ہو کر امدادی سامان کی ترسیل کو روک دیا۔ یہ واقعہ ان مسلسل کارروائیوں میں تازہ ترین مثال ہے جو صہیونی آبادکاروں نے فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچنے سے روکنے کے لیے انجام دی ہیں۔
گزشتہ دو برسوں میں صہیونی آبادکاروں نے فلسطینیوں کو امداد تک رسائی سے محروم کرنے کے لیے کئی مرتبہ غزہ کی سرحدوں کو بند کیا ہے۔ ان اقدامات میں راستوں کی بندش، گاڑیوں کو نقصان پہنچانا، ڈرائیوروں کو دھمکیاں دینا، اور بعض مواقع پر امدادی ٹرکوں کو لوٹنا یا آگ لگانا شامل ہے۔
جبکہ اسرائیلی آبادکار انسانی امداد کے داخلے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں، اس وقت غزہ پٹی میں پچاس ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ یہ بحران خوراک کی سخت کمی اور امدادی تقسیم کے نظام میں خلل کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
اگرچہ بین الاقوامی امداد کے ذریعے روزانہ تقریباً 560 ٹن خوراک غزہ میں داخل کی جا رہی ہے، لیکن یہ مقدار عوام کی وسیع ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بالکل ناکافی ہے۔ بہت سے خاندان روزمرہ کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے بھی سنگین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔/
4311252