قرآنی تحقیقی علمی ادارہ؛ قرآنی طلباء کی مومنانہ اور تخلیقی موجودگی کا باعث

IQNA

ہفتہ قرآن و عترت پر علی منتظری کا پیغام

قرآنی تحقیقی علمی ادارہ؛ قرآنی طلباء کی مومنانہ اور تخلیقی موجودگی کا باعث

6:04 - November 10, 2025
خبر کا کوڈ: 3519461
ایکنا: جهادی جامعہ آپ کی مومنانه اور خلاقانہ حاضری کا گھر ہے۔ اپنی فکری و تخلیقی صلاحیتوں کو قرآن کی تعلیمات کے فروغ کے لیے وقف کریں اور علم، فن اور ٹیکنالوجی کی زبان میں وحی کے پیغام کو معاشرتی زندگی کے متن میں لے آئیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق، علی منتظری، سربراہ ایکنا یا علمی-تحقیقی ادارہ نے ۱۸ آبان کو ہفتۂ قرآن و عترتِ یونیورسٹیوں کے آغاز پر پیغام جاری کیا، جس کا متن درج ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

وَ قُرْآناً فَرَقْناهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَی النَّاسِ عَلی مُکثٍ وَ نَزَّلْناهُ تَنْزِیلاً. “اور ہم نے قرآن کو اس لیے تدریجاً نازل کیا کہ تم اسے ٹھہر ٹھہر کر لوگوں پر پڑھو، اور ہم نے اسے آہستہ آہستہ اتارا۔

(سورۃ الإسراء: ۱۰۶)

عزیز اور دانشمند طلبہ! ہفتۂ قرآن و عترتِ یونیورسٹیوں کے پہلے دن اور نبیِ اعظم ﷺ کی ولادتِ باسعادت کے ایک ہزار پانچ سو سالہ جشن کے موقع پر، یہ ایک قیمتی موقع ہے کہ ہم دوبارہ اس جاوداں سرچشمۂ ہدایت، یعنی خالص قرآنی گفتمان کی طرف رجوع کریں — وہ گفتمان جو انسان کو مادّیت کی قید سے نکال کر معنی کی بلندیوں تک لے جاتا ہے، اور معاشرے کو غفلت سے بیداری، تفرقے سے وحدت، اور جمود سے ترقی کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔

قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو موثر انسان اور متبدل معاشرے کے لیے نازل ہوئی۔ یہ ہم سے تقاضا کرتی ہے کہ علم، ایمان اور عمل کے نور سے اپنی دنیا کو بدل دیں۔ آج کے اس پیچیدہ دورِ میڈیا اور مفہوم میں، یہ آپ جیسے باشعور اور باعزم طلبہ ہی ہیں جو قرآن کے گہرے فہم کے ذریعے، ایک نئی اسلامی تہذیب کے پیشرو بن سکتے ہیں، اور معاشرے کو صارفیت و بےسمتی سے نکال کر عقل، اخلاق اور عدل کی سمت لے جا سکتے ہیں۔

قرآن محض تلاوت کی کتاب نہیں، بلکہ تمدنی منشور اور ایمان و عقل کی زندگی کا مکمل دستور ہے۔ فکری یلغار اور تصویری غلبے کے اس زمانے میں، قرآن کی طرف واپسی یعنی عقلانیت، کرامت اور شناخت کی طرف واپسی ہے۔

آج آپ طلبہ پر ایک عظیم تر ذمہ داری عائد ہوتی ہے: قرآنی معاشرے کی تشکیل اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر، جس میں علم و ایمان، دانائی و روحانیت، اور جدت و عدل باہم پیوست ہوں۔ آپ ہی وہ نسل ہیں جو اپنے اختراع و تخلیق سے وحی کے بلند مفاہیم کو علم، ٹیکنالوجی، فن اور ثقافت کے قالب میں ڈھال کر یونیورسٹی کو ایمان و آگاہی کے مظہر میں بدل سکتی ہے۔

یونیورسٹی طلباء ادارہ، جس نے انقلابِ اسلامی کے آغاز سے ہی خدمتِ قرآن کو اپنی رسالت قرار دیا، قرآنی طلبہ کی انجمنوں کے قیام، طلبہ کے قومی مقابلوں، بین الاقوامی قرآنی خبررساں ایجنسی (ایکنا) اور طلبہ قرآنی تنظیم کے ذریعے ہمیشہ یونیورسٹی کے ماحول میں قرآنی روشنی پھیلانے میں پیش پیش رہا ہے۔

آج بھی جهادی جامعہ آپ کی مومنانه و خلاقانہ شرکت کے لیے ایک گھر ہے۔ میں آپ تمام عزیز طلبہ کو دعوت دیتا ہوں کہ جذبے اور شعور کے ساتھ جهادی جامعہ کی قرآنی و ثقافتی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں؛ اپنی تخلیقات اور نئی سوچ کو قرآن کے پیغام کے فروغ کے لیے وقف کریں؛ اور علم، فن و ٹیکنالوجی کی زبان میں وحی کے پیغام کو معاشرے کی زندگی میں شامل کریں۔ جان لیں کہ آپ کا ہر قدم، ایران اور امتِ اسلامی کے لیے ایک زیادہ روشن اور انسانی مستقبل کی جانب پیش رفت ہے۔

آئیے اس مبارک آیت کے نور میں: : «إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ يَهْدِی لِلَّتِی هِیَ أَقْوَمُ» (ا “یقیناً یہ قرآن اُس راہ کی ہدایت کرتا ہے جو سب سے سیدھی ہے” (سورۃ الإسراء: ۹) ہم سیدھی راہ کا انتخاب کریں، اور کلامِ وحی کی روشنی میں ایک قرآنی و ترقی یافتہ ایران کی بنیاد مضبوط کریں۔

خدا کے فضل سے، جهادی جامعہ آپ کا گھر ہے ۔ علم و ایمان، تخلیق و معنی کا گھر۔

علی منتظری؛ سربراہ علمی-تحقیقی یونیورسٹی ادارہ

 

4315646

نظرات بینندگان
captcha