
ایکنا نیوز- سی این این نیوز کے مطابق بھارت میں مختلف بہانوں کے تحت اسلامی آثار و علامات کو مٹانے کی کوششیں حالیہ برسوں میں تیز ہو گئی ہیں۔ تازہ ترین مثال متنازعہ فلم "داستانِ تاج" (The Taj Story) ہے، جسے بھارتی ہدایتکار توشار گوئل نے بنایا ہے اور جو اکتوبر میں جاری ہوئی۔ یہ فلم دنیا کی مشہور ترین تاریخی عمارتوں میں سے ایک تاج محل کی سرکاری تاریخ کو چیلنج کرتی ہے۔
فلم میں یہ جھوٹا بیانیہ پیش کیا گیا ہے کہ تاج محل جو 17ویں صدی کی ایک اسلامی عمارت سمجھا جاتا ہے، دراصل ایک ہندو محل تھا جسے اسلامی دَور کے حکمرانوں نے قبضہ کرکے اپنی ضرورت کے مطابق تبدیل کیا تھا۔
ہندو قوم پرستی پر مبنی فلمی مہم کا حصہ
"داستانِ تاج" ان متعدد شَبہہ-تاریخی فلموں میں سے ایک ہے جو بھارتی فلم انڈسٹری سے سامنے آئی ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسی فلموں کا مقصد بھارت کے تقریباً 20 کروڑ مسلمانوں کی شبیہ کو مسخ کرنا ہے۔ ناقدین کے مطابق یہ رجحان حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کی نظریاتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، جس پر اسلاموفوبیا اور مذہبی تناؤ بڑھانے کا الزام ہے۔
اگرچہ فلم کے ہدایتکار کا دعویٰ ہے کہ اس کی فنڈنگ کسی گروہ یا جماعت نے نہیں کی، لیکن فلم میں داس کا کردار ادا کرنے والے پارش راول BJP کے سابق رکنِ پارلیمان ہیں۔
فلم کی کہانی سرکاری آثارِ قدیمہ کے شواہد کے خلاف روزنامہ انڈین ایکسپریس نے اپنی تنقید میں لکھا کہ داستانِ تاج سازشی نظریات کا مجموعہ ہے۔ یہ فلم حقائق اور افسانوں کو گڈمڈ کرکے ایک ایسے ایجنڈے کو آگے بڑھاتی ہے جس کا تاریخی حقائق سے کوئی تعلق نہیں.
ہندی جریدے ہفتہ نے کہا یہ فلم نہ توایک اچھا فن پارہ بن سکی اور نہ ایک مؤثر پروپیگنڈا فلم۔
فلم باکس آفس پر بھی کامیاب نہ ہو سکی— 1.3 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں صرف 2 ملین ڈالر کمائے۔ تاہم، اس فلم نے بعض ہندو ناظرین میں تاج محل کی تاریخ کے بارے میں غلط نظریات پیدا کیے ہیں۔
فلم بالکل اسی بیانیے کے مطابق ہے جو ہندو قوم پرست حلقے، خصوصاً وزیرِ اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد، مسلمانوں کے خلاف زیادہ سے زیادہ امتیاز برتنے کے لیے پیش کرتے ہیں۔
تاج محل کی اصل حقیقت
تاج محل دنیا کی مشہور ترین عمارتوں میں سے ایک ہے، جو آگرہ شہر کے قریب اور دہلی سے تقریباً 200 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ یہ دنیا کے سات عجائبات میں شامل ہے۔
تاج محل کو شاہ جہاں، پانچویں مغل بادشاہ نے اپنی اہلیہ ارجمند بانو بیگم (ممتاز محل) کی یاد میں تعمیر کروایا تھا۔/
4321436