
ایکنا نیوز، الاهرام نیوز کے مطابق، اس مقابلے کے "حسنِ صوت" شعبے میں 87 شرکاء نے حصہ لیا اور ججوں کے سامنے اپنی آواز، لحن اور ادائیگی کے معیار میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کی۔
مقابلے کی شب، پورٹ سعید کے الزہور محلے میں واقع مسجد "الرحمن" ایک بلند پایہ مقابلہ گاہ میں تبدیل ہو گئی، جہاں اعلیٰ سطح کے قاریوں کی شرکت اور عوام کی وسیع تعداد کی غیر معمولی دلچسپی نظر آئی۔ لوگ بےچینی سے اس حصے کے نتائج کے منتظر تھے، کیونکہ یہ شعبہ مقابلوں کا مرکزی اور بنیادی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
اس سال کے مقابلے مرحوم مصری قاری شیخ محمود علی البنا کے نام سے منسوب ہیں، اور مقابلے کے دوران شیخ طاروطی کی باریک بینی سے نگرانی اور موجودگی نمایاں تھی۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں مصر کی نمایاں قرآنی و دینی شخصیات شامل تھیں، جن میں حسام صقر (مبتهل اور فنِ صوت کے مدرس)، احمد عبده، اور شیخ محمد عبدالقدر ابوسریع (مصری ریڈیو و ٹی وی کے مبتهلان) شامل تھے۔ میڈیا شخصیت محمد فتحاللہ بیبرس بھی شرکاء کی کارکردگی کے جائزے میں شریک تھے۔
جج کمیٹی کی یہ مضبوط اور تجربہ کار ترکیب اس بات کی علامت تھی کہ مقابلے نہ صرف صوتی خوبصورتی پر توجہ دیتے ہیں بلکہ ادائیگی میں مہارت، نفاست، اور روحانی تاثر پر بھی زور دیتے ہیں۔
یہ مقابلے پورٹ سعید میں نواں بین الاقوامی قرآن و ابتهال مقابلہ منعقد کرنے کے لیے ابتدائی قومی مرحلہ ہیں، جو امسال شیخ محمود علی البنا کے نام کی نسبت سے منعقد ہو رہے ہیں۔ اس کا انعقاد مصر کے وزیراعظم مصطفیٰ مدبولی کی سرپرستی اور پورٹ سعید کے گورنر محب حبشی اور ان کے نائب عمرو عثمان کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔
مقابلوں کی تنظیم معروف میڈیا شخصیت عادل مصیلحی کے زیرِ انتظام ہے۔ توقع ہے کہ بین الاقوامی مرحلہ جنوری 2026 کے آخر میں شروع ہوگا، جس میں 30 ممالک کی وسیع شرکت ہوگی۔ اس شرکت سے پورٹ سعید کے مقابلے بڑے بین الاقوامی قرآنی اجتماعات کی صف میں شامل ہو جائیں گے۔/
4321885