
ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مسلم اراؤنڈ دی ورلڈ نیوز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فلم ’’سرزمینِ گمشده‘‘ نے جدہ میں منعقدہ پانچویں ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں بہترین فیچر فلم کا ایوارڈ اپنے نام کیا، اور یوں یہ میانمار کی ریاست اراکان میں روہنگیا مسلمانوں کے المیے کو دستاویزی شکل میں پیش کرنے والی پہلی فلم بن گئی۔
یہ فلم جاپانی فلم ساز آکیو فوجیموتو کی ہدایت کاری میں بنی ہے، جو اپنے انسانی اور سماجی کاموں کی وجہ سے معروف ہیں۔ فلم ایک چار سالہ روہنگیا بچے اور اس کی نو سالہ بہن کی کہانی بیان کرتی ہے، جو بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپ کو چھوڑنے کے بعد ملائیشیا پہنچنے اور اپنے خاندان سے ملنے کی امید رکھتے ہیں۔ حالات انہیں راستہ بھلا دینے پر مجبور کر دیتے ہیں اور وہ خود کو تھائی لینڈ میں پاتے ہیں، جہاں وہ مسافروں سے بھری ایک کشتی کے ذریعے ایک خطرناک سمندری سفر کا آغاز کرتے ہیں۔
اس فلم میں دو سو سے زائد روہنگیا پناہ گزینوں نے حصہ لیا، جن میں وہ دو بچے بھی شامل ہیں جنہوں نے پہلی بار اداکاری کرتے ہوئے مرکزی کردار نبھائے۔ اس امر نے فلم کو اس مظلوم اقلیت کے حقیقی دکھ اور کرب کو مؤثر انداز میں منتقل کرنے میں غیر معمولی سچائی عطا کی۔
فلم نے فیچر فلم کے شعبے میں عرب دنیا، ایشیا اور افریقہ کی پندرہ دیگر فلموں کے ساتھ مقابلہ کیا۔ سعودی فلم ’’ہجرت‘‘ (ہدایت کار: شہاد امین) نے جیوری ایوارڈ حاصل کیا، جبکہ امیر فخرالدین کو فلم ’’یونان‘‘ پر بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا، اور لبنانی فلم ’’امید اور درد کے ستارے‘‘ (ہدایت کار: سیرل آریس) نے بہترین اسکرین پلے کا ایوارڈ حاصل کیا۔
گزشتہ ستمبر میں فلم ’’سرزمینِ گمشده‘‘ کو اس کی فنی اور انسانی قدر کے اعتراف میں 82ویں وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شعبۂ ہو رائزنز کے لیے خصوصی جیوری ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
فوجیموتو، اس فلم کے ہدایت کار، اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ روہنگیا قوم پر ڈھائے گئے مظالم کی وسعت پر یقین کرنا ان کے لیے مشکل تھا، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سینما اس انسانی المیے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کا ایک نہایت مؤثر ذریعہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق، 2017ء میں میانمار کی فوج کی جانب سے نسل کشی اور ریاست راخین میں شدت پسندوں کے تشدد سے بچنے کے لیے دس لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔ ان کی اکثریت اس وقت کاکس بازار میں واقع دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ میں نہایت خراب انسانی حالات میں زندگی گزار رہی ہے، جبکہ بہت سے افراد بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری ہجرت کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔
ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ہر سال جدہ کے تاریخی علاقے البلد میں منعقد ہوتا ہے۔ 2019ء میں آغاز کے بعد سے یہ فیسٹیول سعودی عرب اور عرب ممالک کی فلمی صنعت کی حمایت، نئے فنکاروں کی تربیت اور بین الاقوامی فلمی تخلیقات کی نمائش کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔/
4322540