ایران کی قرآنی خبر رساں ایجنسی [ایکنا]- اطلاعرساں ادارے شفقنا کے مطابق، اقوام متحدہ کا رکن نمایندہ ژان ماری میشل موکوکونے ٹیلی ویژن انڑویو میں میں کہا کہ چاڈ کی جانب سے فورسز کے انخلاء کے اعلان سے مرکزی افریقہ میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے اور اس اقدام سے مسلمانوں کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔انہوں نے افسوس کااظھار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ اگر چہ نامناسب ہے لیکن وہ اس فیصلے کو رد نہیں کرسکتا۔ایک طرف اس علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور گذشتہ دنوں تیس لوگ مختلف واقعات میں مارے جاچکے ہیں تو دوسری طرف جمعے کے دن ۸۵۰ چاڈ فوجی مرکزی افریقہ سے خارج ہوچکے ہیں۔ اسلحہ جمع آوری مہم کے دوران ا ن فوجوں پر کئی بار فائرنگ کے واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں ۔چاڈ فوجوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ مسلمانوں کی حفاظت کرتے۔چاڈ میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور اس ملک کو مسلم حامی سمجھاجاتاہے ۔ موکوکو کے مطابق ان فوجوں کے اخراج سے صورتحال "بوسونگوا" کی طرح خراب ہونے کا اندیشہ ہے اور مزید یہ کہ ابھی تک کسی اور جانشین فوج کی تعیناتی بھی زیر غور نہیں۔