ایکنا نیوز-سماء نیوز-ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ 60 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2008ء میں پاکستان میں 34 صحافیوں کو قتل کیا گیا، جب کہ صرف ایک صحافی کے قاتلوں کو کٹہرے میں لایا جاسکا۔ پاکستان کی میڈیا برادری خطرات سے دوچار ہے، جس میں کالعدم طالبان کے مختلف گروپس، اور کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، تاہم پاکستانی حکام ذمہ داروں کو سزا دلانے میں ناکام رہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں صحافی کو قتل، ہراس اور تشدد کی دوسری اقسام کے مستقل خطرے کا سامنا ہے، یہ خطرہ سیاسی جماعتوں، کالعدم طالبان جیسے مسلح گروپوں سمیت ہر طرف سے ہے، پاکستان کی میڈیا برادری بڑی حد تک گھیرے میں ہے، قومی سلامتی یا انسانی حقوق پر صحافت کرنے والوں کو ہر طرف سے نشانہ بنایا جاتا ہے، پورے ملک میں صحافی غیرریاستی گروہوں کی جانب سے بھی زیادتیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔
پاکستان میں صحافیوں پر حملے‘ کے عنوان سے جاری تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں کالعدم طالبان، لشکر جھنگوی اور نسل پرست بلوچ مسلح گروہ صحافیوں کو کھلے عام موت کی دھمکیاں دیتے ہیں، یہ گروہ اپنے نظریات کو فروغ نہ دینے پر ان سے ناراض ہوتے ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیا بحرالکاہل کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیوڈ گریفتھس کاکہنا ہے کہ پاکستان کی میڈیا برادری بڑی حد تک گھیرے میں ہے۔
رپورٹ کی تیاری میں 70 واقعات کی تفصیل سے تحقیقات کی گئیں، جب کہ 100 سے زیادہ صحافتی کارکنوں سے انٹرویوز بھی کیے گئے۔ رپورٹ میں کئی ایسے واقعات کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں صحافیوں کواپنی رپورٹنگ کی وجہ سے مختلف کرداروں کے ہاتھوں نشانہ بننا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ تکفیری اور شدت پسند گروپوں کی جانب سے دنیا بھر میں ایسے واقعات میں رونما ہوتے رہتے ہیں۔