ایکنا نیوز-عصر ایران-شدت پسند نام نہاد اسلامی تنظیم "بوکوحرام" نے ایک ویڈیو پیغام میں نایجیریا کے ایک اسکول سے ۲۰۰ لڑکیوں کے اغواء کی ذمہ داری قبول کرتے ہو ئے کہا کہ ان لڑکیوں کو جلد فروخت کر دیا
جا ئے گا۔ ابوبکر شکاوں نامی شخص نے اس ویڈیو پیغام میں نے شرم آور انداز میں کہا کہ خدا کے حکم کے مطابق لڑکیوں کو تعلیم کا حق نہیں اور لڑکیاں صرف شادی کرسکتی ہیں۔ بوکو حرام تنظیم، پاکستان میں طالبان گروپ سے مشابھت رکھتی ہے جنھوں نے ملالہ یوسف ز ئی پر حملہ کیا تھا اور بعد میں ملالہ ایک معروف حیثیت اختیار کر گئی تھی۔ ان واقعات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام کے اصلی دشمن کون ہے ؟یہ شدت پسند گروہ اس انداز سے اسلام کا چہرہ خراب کرتا ہے کہ شاید دشمن بھی یہ کام انجام نہ دے سکے۔سوال یہ ہے کہ ان افراد یا ان جیسی تنظیموں کے بارے میں مغربی میڈیا کیوں غفلت کا مظاہرہ کرتا ہے جبکہ ہر اسلام مخالف موضوعات کو خوب اچھالتا ہے ۔
. کیا یہ گروپ اسلام کی حیثیت اور وقار کو داو پر نہیں لگا رہا ؟ کیا ان سے پوچھنے والا کو ئی نہیں کہ اسلام کہاں پر عورتوں کو تعلیم سے منع کرتا ہے ؟
کیا اس بات کی ضرورت نہیں کہ اسلام کے حقیقی حامی یک آواز ہوکر ان اسلام مخالف نادان دشمنوں کی حقیقت سے دنیا کو آگاہ کریں اور اعلان کریں کہ ان افراد اور ان جیسے گروہ کا اسلام سے کو ئی واسطہ نہیں ۔
بلاشبہ ان حالات میں اسلام کے حقیقی چہرے کو خراب کرنے سے بچانا اہم ترین واجبات میں سے ہے ۔