
ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «World Bulletin» کے مطابق جزیرہ کریمہ کے تین لاکھ مسلمانوں کو اب روسی قوانین کے مطابق چلنا پڑے گا کیونکہ اس علاقے کو اب روس کا حصہ شمار کیا جائے گا۔
سویت یونین کے خاتمے کے بعد کریمہ یوکرین کا حصہ تھا لیکن مارچ ۲۰۱۴ کے بعد سے ایک ریفرنڈم کے زریعے سے فیصلہ کیاگیا ہے کہ یہ جزیرہ اب روس کا حصہ شمار ہوگا۔
دو سال پہلے روس نے شدت پسندی کے خلاف جنگ کے نعرے کے ساتھ اسلامی کتابوں کی فہرست شائع کر کے اعلان کیا تھا کہ ان کتابوں کی اشاعت اور انکو اپنے پاس رکھنا ممنوع ہوگا اور کریمہ کے روس سے الحاق کے بعد اس قوانین کا اطلاق یہاں بھی ہوگا۔
کریمہ کے مذہبی امور کی جانب سے بھی اس فہرست کو شائع کیا گیا ہے
اس فہرست میں «سعید بن علی بن وهف القحطانی» کی کتاب «مسلمانوں کا قلعه » بھی شامل ہے. قحطانی کی ایک اور کتاب «نور السنة و ظلمات البدعة فی الکتاب والسنة» ہے جسمیں شیعہ عقاید اور اسلامی آداب کوشیعہ کفر کی دلیل کے طور پر پیش کرکے اس لیسٹ میں شامل کیا گیا ہے ۔
ہٹلر کی کتاب «میری جنگ » بھی اس ممنوع شدہ کتابوں میں شامل ہے ۔