فلسطین امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید نے کہاکہ اسرائیلی بربریت قابل مذمت ہے۔ فلسطین پرجاری اسرائیلی دہشت گردی ہے۔ عالمی قوتوں، اقوام متحدہ نے اس مسئلہ پر توجہ نہ دی تو دنیا میں دہشت گردی بڑھے گی۔ اسرائیل جنگی جرائم کامرتکب ہورہاہے۔ تمام اسلامی ممالک اپناکرداراداکریں۔ حکومت نے پرزور الفاظ میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ فلسطنیوں پرجاری جنگ کے خلاف پوری مسلم امہ کوایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا پڑے گا۔ یہ کانفرنس سیاسی، حکومت اورپوری قوم کی آوازہے۔
پرویز رشید نے کہاکہ عالمی طاقیں اسرائیل پرپابندیاں عائد کریں۔ کانفرنس میں طاہراشرفی نے اقوام عالم سے مطالبہ کیاہے کہ اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف اورنہتے فلسطینوں پر جاری جنگ کے بعداسرائیل کو دہشت گردملک قراردیاجائے۔ جمعۃ المبارک کوملک بھرمیں یوم امن فلسطین کانفرنسزمنعقدکی جائیں گی۔ آئندہ ہفتے تمام جماعتوں کا مشترکہ وفد اقوام متحدہ کے پاکستان کے دفترمیں یادداشت پیش کریگا۔ برطانوی وزیر سعیدہ وراثی کی طرف سے وزارت سے دیے جانے والے استعفی کوتحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ہم فلسطین کی ہرطرح کی مالی، اخلاقی اور سیاسی امداد کا عمل جاری رکھیں گے۔ جے یو آئی (س) کے مولانا سمیع الحق نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون جب وزیرخارجہ تھے تواس وقت افغانستان میں قید 35 نوجوان لڑکیوں کو طالبان نے یرغمال بنا لیاتھاتو اس وقت بانکی مون نے کوریاکے سفیرکے ذریعے مجھے پیغام پہنچایا تھا کہ طالبان سے قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدام کیے جائیں۔ اس ضمن میں میرے کہنے پرطالبا ن نے قیدیوں کو رہا کردیا۔ آج بانکی مون کو فلسطین پرجاری دہشت گردی نظر کیوں نہیں آتی۔ اقوام متحدہ کو سبق سیکھنا چاہیے۔
کانفرنس کے اختتام پرجاری مشترکہ اعلامیہ کہاگیاکہ اسلامی سربراہ کانفرنس میں فلسطینیوں کے معاملے واضح پالیسی اختیارکی جائے، اسرائیل پرجنگی جرائم کامقدمہ چلایاجائے اوراس کے لیے اقوام متحدہ سے منظوری لینے کے لیے چین، روس اور دیگر ممالک سے رابطہ کیاجائے۔ بے گناہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں کی جائیں۔ کانفرنس سے پاکستان میں متعین فلسطین کے سفیراحمد ولید، بوسینا کے سفیر ندیم، موریشز کے سفیر محمد راشد دوریاوو، عبدالرشید گوڈیل، مولانا ہزاروی، مولانا عبدالحمید صابری، مولانا نعمان حاشر، مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، علامہ عارف حسین واحدی، سردارشام سنگھ، پادری عمانویل کھوکھر، خورشیدندیم اوردیگر نے خطاب کیا۔