حاجی حنیف طیب کاکہنا تھا کہ آج فلسطینیوں کو بد ترین صورتحال کا سامنا ہے اور پوری مسلم امہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ عرب حکمرانوں کو اپنے عیش و عشرت کے کاموں سے فرصت نہیں ملتی کہ وہ فلسطینی مظلوموں کی بھی بات کر لیں۔
سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب نے شفقنا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی سلامتی کے اداروں اور دعویداروں کو نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی ظلم اور بربریت دکھائی نہیں دے رہی ، ایسا لگتا ہے کہ اقوام متحدہ نے دہرا معیار اپنا رکھا ہے ، انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس دہرے معیار کو ختم کرے اور مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے صیہونی مظالم کا سختی سے نوٹس لے کر اسرائیل کے خلاف سختی سے کاروائی کی جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ کاکہنا تھا کہ اسرائیل واحد ایسا غاصب ملک ہے جس نے ہمیشہ عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے اور یہ دنیا میں امن کا سب سے بڑا دشمن ہے،ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل نے دنیا کے امن کو یرغمال بنا رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج فلسطین سمیت، شام، مصر، لبنان، عراق، یمن، اردن، بحرین اور دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی اسرائیلی سازشیں کار فرما ہیں۔