ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Reuters» کے مطابق ہندو نیشنل موومنٹ (آر. اس. اس.) کے ممبر راجشوار سینگ نے ایک عیسائی خاندان کے ہندو مذہب قبول کرنے کی رسم حلف برداری میں کہا ہے کہ دس سال کے اندر سارے مسلمان اور عیسائیوں کو ہندو مذہب قبول کرائیں گے اور اسکا سلسلہ شروع ہوچکا ہے
انہوں نے کہا : ہم ہندو معاشرے کو صاف کریں گے اور مسجد وکلیسا کی سازش کو یہاں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دیگر ہندو شدت پسند تنظیمیں بھی بھارت کے ہندو مذہب ہونے پر اصرار کرتی ہیں اور دیگر مذاہب کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں
اس وقت بھارت میں ایک ارب ستائیس ملین سے ذائد آبادی غیر ہندووں پر مشتمل ہے جنمیں ایک بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ایک سو پچھتر ملین آبادی مسلمانوں کی ہے
موهان بهاگوات، شدت پسند ہندو لیڈر جو نریندر مودی کا قریبی دوست بھی ہے کہتا رہا ہے کہ جیسے برطانیہ میں لوگ انگریز ہے،امریکہ میں امریکن، ہندوستان میں بھی لوگ ہندو ہیں
ان سازشوں اور فرقہ وارانہ اقدامات سے دیگر مذاہب کی آزادی کو شدید خطرات لاحق پیں۔
نریندر مودی بھی بچپن سے شدت پسند ہندو تنظیم آر. اس. اس. کا ایکٹیو ممبر چلا آ رہا ہے۔