رہبر معظم :اتحاد، فلسطین کا مسئلہ ،خالص اسلام اور امریکی اسلام میں فرق عالم اسلام کی تین اصلی ترجیحات

IQNA

رہبر معظم :اتحاد، فلسطین کا مسئلہ ،خالص اسلام اور امریکی اسلام میں فرق عالم اسلام کی تین اصلی ترجیحات

5:46 - October 04, 2014
خبر کا کوڈ: 1456664
بین الاقوامی گروپ: رہبر انقلاب کی طرف سے حج پیغام میں اتحاد، مسئلہ فلسطین اور خالص محمدی اسلام اور امریکی اسلام کے درمیان فرق پر عاقلانہ نگاہ کو عالم اسلام کی تین اصلی ترجیحات قرار

ایکنا نیوز- رہبر معظم کے دفتر کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق حج کے موقع پر حاجیوں کے نام اپنے پیغام میں رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ عالم اسلام کے مسائل پر توجہ اور امت اسلامی کو درپیش مشکلات پر ہمہ گیر نظر رکھنا حجاج کرام کے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حجاج کرام کے نام اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ تفرقہ انگیز مسائل کوحل کرنا ، مسئلہ فلسطین اور اتحاد بین المسلمین امت اسلامی کی بنیادی ترجیحات  ہیں ۔
رہبر معظم نے حج کی سعادت کے بارے میں فرمایاکہ اس عظیم نعمت کی قدر و قیمت پہچانیئے اور اس بےمثال و بے نظیر  فریضہ کے اہداف و مقاصد سے قریب ہونے  کے لئے اس کے فردی ، سماجی روحی اور بین الاقوامی پہلوؤں پر غور و خوض کرنے کی کوشش کیجئے اور اس سلسلے میں اپنے رحیم اور قدیر میزبان سے مدد حاصل کیجئے۔میری دعا ہے کہ خداوند کریم اسے قبول کرکے آپ کو مقبول حاجات  اور خیر و عافیت کے ساتھ آپ کے ملک واپس پہنچائے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا: حج انسان کی معنوی اور روحی تعمیر ،پاکیزگی اور طہارت کے لئے بہترین موقع ہونے کے علاوہ عالم اسلام کے اہم مسائل  پر جامع اور ہمہ گیر نگاہ رکھنے کا بھی اہم موقع ہے اور امت اسلامی سے متعلق اہم موضوعات حاجیوں کے آداب اور وظائف میں سر فہرست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک اہم موضوع مسئلہ فلسطین ہے غاصب صہیونی حکومت کی تشکیل کو 65 سال ہوگئے ہیں  اور مسئلہ فلسطین میں مختلف قسم کے اہم اور حساس واقعات رونما ہوچکے ہیں بالخصوص حالیہ برسوں کے خونی حوادث و واقعات کے بعد دو حقیقتیں سب پر واضح ہو گئی ہیں پہلی حقیقت یہ کہ اسرائیل اور اس کی حامی طاقتیں قساوت اور درندگی کا مظاہرہ کرکے تمام اخلاقی، انسانی اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرنے  کے لئےکسی حد کی قائل نہیں ہیں۔ قتل و غارت، تباہی و بربادی، بچوں ، عورتوں اور مردوں کا قتل عام  اور جو بھی ظلم و ستم ان سے ہوسکتا ہے اسے وہ اپنے لئے مباح اور جائز سمجھتی ہیں اور اس پر وہ فخر بھی کرتی ہیں۔ غزہ کی حالیہ 50 روزہ جنگ میں بےگناہ اور معصوم فلسطینی بچوں کا گریہ، صہیونیوں قساوت قلبی، ان کے ظلم و ستم کا آخری تاریخی نمونہ ہے جو حالیہ نصف صدی میں کئی بار تکرار ہوچکا ہے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ غاصب صہیونی حکومت اور اس کے حامی ممالک  اپنےسفاکانہ اور وحشیانہ اقدامات اور ظلم و ستم کے باوجود اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ غاصب صہیونی حکومت کی مضبوطی اور استحکام کے لئے اس کے حامیوں نے جو احمقانہ پالیسیاں بنا رکھی تھیں اس کے باوجود غاصب صہیونی حکومت روزبروز بربادی،نابودی اور تباہی کے قریب پہنچ رہی ہے۔
رہبر انقلاب نے مزید فرمایا کہ آج تیسرا مسئلہ جو اہمیت کا حامل ہے وہ بیداری اور بصیرت کا مسئلہ ہے اس سلسلے میں عالم اسلام کے ہمدرد افراد کو چاہیے کہ وہ خالص محمدی (ص) اسلام اور امریکی اسلام کے درمیان فرق کو پہچانیں اور ان  کے بارے میں خود کو اور دوسروں کو غلطیوں میں پڑنے سے بچائیں۔ رہبر کبیر انقلاب اسلامی (حضرت امام خمینی (رہ) ) نے پہلی بار ان دو مقولوں کے فرق کو نمایاں کیا تھا ۔ خالص اسلام یعنی محبت ، چاہت اور معنویت کا اسلام، پرہیزگاری اور عوامی جمہوری اسلام «اَشِدّاءُ عَلَى الکُفّار رُحَماءُ بَینَهُم»(2)ہے،جبکہ امریکی اسلام وہ ہے جسمیں اسلام کا لباس پہن کر امریکہ اور امت مسلمہ کےدشمنوں کی خدمت کی جائے، امریکی اسلام وہ ہے جس میں مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو شعلہ ور کیا جائے ، اللہ تعالی کے وعدوں پر اعتماد کے بجائے اللہ تعالی کے دشمنوں کے وعدوں پر اعتماد کیا جائے، اسرائیل کی غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ لڑائی کے بجائے مسلمان بھائیوں کے ساتھ لڑائی کی جائےاور امریکہ کے ساتھ ملکر اپنی قوم اور دیگروں قوموں کے خلاف متحد ہوجائے۔ یہ اسلام نہیں ہے بلکہ خطرناک اور مہلک نفاق ہے اور ہر سچے مسلمان کو امریکی اسلام کا مقابلہ کرنا چاہیئے۔
امید ہے کہ آپ سعادتمند حجاج کرام ، اللہ تعالی کے اس لطف وکرم  سے مکمل طور پر فائدہ اٹھائیں گے، میں آپ سب کو اللہ تعالی کے سپرد کرتا ہوں اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں آپ کی عبادتوں کی مقبولیت کی دعا کرتا ہوں۔
والسّلام علیکم و رحمةاللَّه‏
سیّد على خامنه‏‌اى

3 اکتوبر ۲۰۱۴

1456556

ٹیگس: رہبر ، حج ، اسلام ، دشمن
نظرات بینندگان
captcha