ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «islametinfo» کے مطابق یہ اسکول واٹرلو اسلامی انجمن کو فروخت کیا گیا ہے اور مذکورہ انجمن اسکو مسجد میں تبدیل کرنے کا پروگرام رکھتا ہے
اس اقدام سے اینٹی مسلم تنظیموں اور سیاست دانوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے ۔
واٹرلو سٹی کے میر ٹیری گولمب نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک عبادت خانے کے قیام سے خوشی ہوئی ہے اگرچہ اسکی مخالفت بھی کی جائے گی لیکن اس سے معاشرے میں ہم آہنگی کی فضاء پیدا ہوگی ۔
انہوں نے کہا : مسلمان اس کیمونٹی کا جدا ناپذیر حصہ ہے اور اس حقیقت کو قبول کرنا ہوگی۔