ایکنا نیوز- روزنامہ «The Times»، کے مطابق لارڑہیرس کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مسلمانوں کو احساس ہوگا کہ ہم انہیں اہمیت دیتے ہیں اور ان کو ملک میں قبول کرتے ہیں
انہوں نے کہا : انگلینڈ میں مذہبی رجحان کچھ اس طرح بنا ہے کہ مہمان نوازی اور استقبال کے لیے قرآن مجید کی تلاوت ہونی چاہیے
پادری کا کہنا ہے کہ جسطرح بریسٹول کے کلیسا میں ایک مسلمان رہنما کے لیے قرآن کریم کی تلاوت کی گئی اسی طرح یہاں بھی سلسلہ ہونا چاہیے
اگرچہ اس تجویز کی مخالفت کی گئی ہے اور مخالفین کا کہنا ہے کہ کلیسا کے آداب آہستہ آہستہ ختم کیا جارہا ہے.