پاکستان بھر میں چہلم شہدائے کربلا مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔

IQNA

پاکستان بھر میں چہلم شہدائے کربلا مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔

7:50 - December 14, 2014
خبر کا کوڈ: 2617925
بین الاقوامی گروپ: شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں مجالس منعقد کی گئیں جب کہ شہدا کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مختلف شہروں سے جلوس نکالے گئے، جلوس کے موقع پر عزاداران سینہ کوبی اور زنجیر زنی کرتے رہے جب کہ نوحہ خوانی بھی کی گئی، جلوسوں کے راستوں پر دودھ اور چائے کی سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں جب کہ عزاداران کے لئے میڈیکل کیمپس کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

ایکنانیوز-شفقنا۔

کراچی: ملک بھر میں چہلم شہدائے کربلا مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں مجالس منعقد کی گئیں جب کہ شہدا کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مختلف شہروں سے جلوس نکالے گئے، جلوس کے موقع پر عزاداران سینہ کوبی اور زنجیر زنی کرتے رہے جب کہ نوحہ خوانی بھی کی گئی، جلوسوں کے راستوں پر دودھ اور چائے کی سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں جب کہ عزاداران کے لئے میڈیکل کیمپس کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
کراچی میں حضرت امام حسین اور ان کے جانثار ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس کے شرکا نے ایم اے جناح روڈ پر واقع امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین ادا کی اور پھر یہ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔ مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لئے 4 ہزار 800 پولیس اہلکار اور رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا تھا، حساس مقامات پر بلند عمارتوں پر 200 اہلکا تعینات تھے جب کہ پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے بھی جلوس کی نگرانی کی گئی۔
لاہور میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس الف شاہ حویلی سے جب کہ راولپنڈی میں امام بارگاہ یادگار حسین اور کوئٹہ میں علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے اپنے اپنے مقام پر اختتام پذیر ہوئے ۔

راولپنڈی میں جلوس کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے لے لئے 6 ہزار پولیس اہلکاروں اور رینجرز کی 2 کمپنیوں کو تعینات کیا گیا تھا جب کہ فوج کو بھی اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا تھا۔

کوئٹہ میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس شہدا چوک سے برآمد ہو کر بہشت زینب پر اختتام پذیر ہوا، اس حوالے سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور جلوس کے راستوں کی سراغ رساں کتوں کے ذریعے نگرانی بھی کی جا رہی تھی، اس کے علاوہ ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد تھی۔
سرگودھا میں بھی ماتمی جلوس کے حوالے سے سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے، جلوسوں کی حفاظت کے لئے ضلع بھر میں 1500 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جب کہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد تھی۔ سرگودھا میں مرکزی جلوس نماز ظہرین کے بعد امام بارگاہ بلاک 19 سے برآمد ہوا۔ اس کے علاوہ بھکر میں بھی ڈبل سواری پر پابندی عائد تھی جب کہ موبائل فون سروس بھی صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک بند رہی۔

اس کے علاوہ نارروال، جہلم، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، میانوالی، پشاور، بنوں اور کوہاٹ سے بھی چہلم کے جلوس نکالے گئے، نواب شاہ میں مرکزی جلوس امام بارگاہ موہنی بازار سے برآمد ہوا جب کہ سانگھڑ، مٹھی، جاتی، ٹھٹھہ، دوڑ سمیت دیگر علاقوں سے بھی ماتمی جلوس نکالے گئے۔

38546

نظرات بینندگان
captcha