کربلائے معلی میں ڈھائی کروڑ کا اجتماع

IQNA

کربلائے معلی میں ڈھائی کروڑ کا اجتماع

9:31 - December 16, 2014
خبر کا کوڈ: 2618908
بین الاقوامی گروپ: حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے ڈھائی کروڑ افراد کے اجتماع نے ایک بار پھر ظاہر کردیا کہ عوام دینی لحاظ سے بیدار ہیں اور اسلامی معاشرے بالخصوص شیعہ مسلمان اسلامی بیداری میں کسی طرح کے شک و شبہ میں مبتلا نہیں ہیں۔

ایکنانیوز- ایرانی ریڈیو کے مطابق کربلائے معلی میں اربعین حسینی میں ڈھائی کروڑ زائرین اور عاشقان مولا حسین(ع) کا مجمع حق و عدل و انصاف کے اس عظیم پرچم دار سے عقیدت و محبت و دلدادگی کا بین ثبوت ہے اور کیوں نہ ہو جب آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقیقی وارث ٹہرے۔

اس سال کربلائے معلی میں تیرہ دسمبر بمطابق بیس صفر المظفر کو ساری دنیا سے عاشقان مولاحسین(ع) جمع ہوئے تھے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ دین اسلام ایک زندہ، تعمیری اور سعادت بخش دین ہے۔ اربعین حسینی نے ایک بار پھر اھل عالم کو اسلام، اسکی جامعیت  اور اسکی تیز ترقی کی طرف توجہ دلادی۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے ڈھائی کروڑ  افراد کے اجتماع نے ایک بار پھر ظاہر کردیا کہ عوام دینی لحاظ سے بیدار ہیں اور اسلامی معاشرے بالخصوص شیعہ مسلمان اسلامی بیداری میں کسی طرح کے شک و شبہ میں مبتلا نہیں ہیں۔ ساری دنیا نے دیکھا کہ تیرہ دسمبر کو کربلاے معلی میں انسانوں کا عظیم ترین اجتماع ہوا جس سے بخوبی ظاہر ہے کہ مسلمان بالخصوص شیعہ مسلمان متحد ہیں۔

کربلا کی یہ عظیم کانگریس کو دنیا کے ذرایع ابلاغ نے اپنی شہ سرخیوں میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر اپنی رپورٹیں اور تجزیے بھی پیش کئے۔ ان ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں اس سال کے اجتماع اربعین حسینی کو بے مثال قراردیا ہے ۔ اس سال کا ریکارڈ اجتماع حقیقتا بے نظیر ہے کیونکہ آج تک نہیں دیکھا گیا کہ کسی بھی مناسبت سے اس قدر عظیم مجمع اکٹھا ہوا ہو۔ یہ حسین ابن علی(ع) کی حقانیت کا ثبوت ہے۔

بی بی سی جیسے سامراجی ذرایع ابلاغ بھی اس بات کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوئے کہ اس سال دسیوں ملین زائرین کربلا کو بم دھماکے، راکٹ حملے اور تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی دھمکیاں بھی روک نہ سکیں۔

فرانس پریس نے رپورٹ دی ہے کہ اس سال کربلا میں اربعین حسینی کی مناسبت سے اکٹھا ہونے والا مجمع ریکارڈ مجمع تھا اور اس سال کربلا آنے والے ڈھائی کروڑ سے زائد افراد میں سے پچپن لاکھ افراد دیگر ملکوں سے آئے اور ان میں سے کم از کم دس لاکھ زائر ایرانی تھے۔

ملک کے بحرانی سکیورٹی حالات اور اربعین حسینی کے اس عظیم اجتماع کا نہایت ہی اچھا انتظام کرنا عراقی حکام کی کامیابی کا بین ثبوت ہے اور اس سے ملک میں امن و امان قائم کرنے کے سلسلے میں ان کی اعلی توانائیوں کا اظہار ہوتا ہے۔ واضح رہے زائرین حضرت سید الشہدا نے بھی نہایت ہی اعلی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیاتھا جو اس تاریخی اور عظیم اجتماع میں مثال زدنی تھا۔ اس امر پر بھی عالمی میڈیا نے کافی توجہ دی ہے۔ ان حالات میں عراق کے وزیر داخلہ نے زائرین حسینی کو امن و تحفظ فراہم کرنے میں سکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہا اور کہاکہ دو ہفتوں تک دسیوں ملین زائرین کے اجتماع کو کنٹرول کرنا اور ان کے لئے بہترین انتظامات کرنا عراقی حکومت کے لئے فخر و مباہات کا باعث ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر عراقی  حکومت کے اداروں اور قوم کا اتحاد اور یکجہتی نہ ہوتا تو ایسا عظیم کارانہ ہرگز معرض وجود میں نہ آتا۔ یاد رہے تیرہ دسمبر ہفتے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے ڈھائی کروڑ افراد نے کربلا میں اجتماع کیا تھا جو تاریخ میں بے مثال ہے۔

62543

نظرات بینندگان
captcha