ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «صدی البلد»،کے مطابق سوشل میڈیا پر تحریف شدہ قرآنی نسخوں کی وجہ سے مصری عوام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے
اس حوالے سے الازھر یونیورسٹی کے استاد«اسماعیل شاهین»، کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر رد عمل ہر مسلمان پر لازم ہے
انہوں نے کہا : جامعہ الازھر کو اس اقدام پر سخت نوٹس لینے کی ضرورت ہے اور متعلقہ اداروں کی مدد سے سد باب کرنے کرنا ہوگا۔
ایک اور یونیورسٹی استاد «سعدالدین الهلالی» کا کہنا ہے کہ خدا خود قرآن کی حفاظت کرے گا جیسا کہ فرمایا گیا ہے کہ : «إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ»
انہوں نے کہا اعلی حکام کو اس مسئلے کا سخت نوٹس لینا چاہیے اور شہریوں کو بھی ایسے قرآنی نسخوں کی نشاندہی کرنی چاہیے
جامعہ الازھر کے استاد جناب «احمد کریمه» نے کہا کہ ایک ایسے مرکز کی ضرورت ہے جو تمام قرآنی نسخوں پر درست نظارت کرسکے تاکہ ایسے تمام ناپاک منصوبوں کو نقش برآب کیا جاسکے۔