ایکنا نیوز- ڈیلی پاکستان کے مطابق سزا کے بعد جماعت اسلامی سمیت تمام مذہبی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹربیونل انھیں سزا دینے کے لیے ہی بنایا گیا ہے اور یہ تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے ہیں جبکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق بھی یہ ٹربیونل بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتا۔
ان عدالتی کارروائیوں کے ناقدین کا بھی یہی کہنا ہے کہ حکومت جنگی جرائم کے ٹربیونل کو اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے کیونکہ 1971 میں مارے جانے والے افراد کی تعداد سے متعلق حکومتی اعداوشمار حقائق کے مطابق دکھائی نہیں دیتے اور حال ہی میں بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے انعام یافتہ برطانوی صحافی ڈیوڈ برگمین کو اس جنگ میں مرنے والوں کے سرکاری اعداد و شمار پر سوال اٹھانے پر توہینِ عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔