ایکنا نیوز- شفقنا-پاکستان میں طالبان کی ایک حامی اور سہولت کار مذہبی سیاسی تنظیم جمعیت العلماء ف نےقومی اسمبلی میں آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے طالبان کی حامی تنظیمیں اور ادارے قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں پاکستانی عدالتوں نے بھی آج پانچ طالبان دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلے کو معطل کرکے دہشت گردوں کو بری کردیا ہے۔قومی اسمبلی میں آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم پر بحث آج شروع ہوگی، بلوں کا مقصد دہشت گردی ، پاکستان کے خلاف جنگ اور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والی سرگرمیوں سے متعلق مقدمات کی فوری سماعت ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایوان 21ویں آئینی ترمیمی بل مجریہ 2015 اور 1952 ء کے پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لئے آرمی ترمیمی بل 2015 کی منظوری دے دے گا۔ جس کے بعد یہ بل سینیٹ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ادھر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آئینی ترامیم کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے 21ویں آئینی ترمیم میں دہشت گردی کو مذہب سے جوڑا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کیا مولانا فضل الرحمن کو معلوم نہیں کہ طالبان دہشت گرد مذہب کے نام پر جہاد کررہے ہیں اور مذہب کا غلط استعمال کرنے والے طالبان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مذہبی بنیادوں پر ہی ہونی چاہیے۔