وحدت کانفرنس کے دوسرے دن؛ علماء کا اتحاد اور تکفیری سازشوں سے مقابلے پر زور

IQNA

وحدت کانفرنس کے دوسرے دن؛ علماء کا اتحاد اور تکفیری سازشوں سے مقابلے پر زور

9:27 - January 09, 2015
خبر کا کوڈ: 2687479
بین الاقوامی گروپ: استقلال ہوٹل تہران میں جاری وحدت کانفرنس کے دوسرے دن کانفرنس سے علماء کا تکفیری فتنوں سے مقابلے پر تاکید

ایکنا نیوز- تہران میں منعقدہ وحدت کانفرنس کے دوسرے دن کے اجلاس سے خطاب میں اسلامی علماء اور دانشوروں نے اتحاد پر تاکید کرتے ہوئے سازشوں سے مقابلے پر زور دیا۔

سعودی عرب کے عالم دین سید هاشم الشخص نے شدت پسندوں کے فتنوں کی ترویج کی اہم وجہ میڈیا کی حمایت اور اعتدال پسند علماء کی غفلت کو قرار دیا
تکفیری فتوی ، اہم خطرہ
سعودی عالم دین نے تکفیری فتوے کو اہم خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا : تکفیری گروہ سب کو کافر جانتا ہے اور حتی ایکدوسرے سے اختلاف پر بھی کفر کا فتوی صادر کرتاہے
انہوں نے اعتدال پسند علماء کو ذمہ داری سنبھالنے اور اتحاد پر زور دیا

بحرین کی حمایت پر تاکید
کانفرنس میں شریک بحرینی خواتین نمایندہ نازی کریمی نے خطاب میں کہا کہ امید ہے کانفرنس مین شریک علماء بحرینی عالم دین کی گرفتاری کے حوالے سے بھی بیانیہ جاری کریں گے

کویت کے عالم دین حجت الاسلام و المسلمین شیخ حسین معتوق نے شیعہ - سنی علماء کو بہتر انداز میں وحدت پر عمل کرنے کا پیغام دیا
تکفیری‌ خطرہ فوجی خطرہ جیسا
انہوں نے کہا کہ تکفیری خطرہ ایک حقیقی خطرہ ہے کیونکہ انکی کوشش ہے کہ شیعہ سنی حقیقی چہرے کو بدنام کرے ،انہوں نے شہید صدر اور علامہ طباطبایی کو بھی کافر قرار دیا ہےاور انکا خطرہ کسی طرح ایک مسلح فوجی خطرہ سے کم تر نہیں

اردن کے اخبار اللواء کے ایڈیٹر بلال حسن التل نے کہا کہ فتنہ پرور گروہ مسلسل سازشوں سے تھکتا نہیں اور اسلامی میں فتنہ ڈالنے کے لیے روز نئی سازش پر عمل کرتا ہے اور میڈیا پر وسیع انداز میں کام کررہا ہے لیکن انکے مقابلے میں حقیقی اسلام کے نمائندوں کی کوشش برائے نام ہے
عراقی عالم دین شیخ جواد خالصی نے اسلامی ممالک کے علماء سے کہا کہ صرف کانفرنسوں تک محدود نہ رہیں بلکہ عملی کام کو ترجیح دیں
تاجیکستان کے مفتی سید مکرم عبدالقادر زاده نے وحدت کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں وحدت کی مثال قائم ہے اور دعا ہے کہ اسلامی ممالک میں اتحاد قائم ہو۔
امت اسلام کو اتحاد پر عمل کے لیے موثر حکمت عملی کی ضرورت
انڈونیشاء کے صدر کی مشیر زهیری مسروای نے کانفرس سے خطاب میں کہا : اتحاد پر عمل کے لیے ایک موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے ایسی فضاء کی ضرورت ہے جو غیراسلامی ممالک میں ایک مثال قائم کرسکے
قزاقستان کے مفتی حاجی تکتو نے  کہا : پیغمبر اسلام (ص) کی سیرت پر عمل اور اتحاد اہم ترین ضرورت ہے
لبنان کے سامی ابوالمنی نے  مسئله فلسطین اورغزه کو اہم اسلامی مسئله قرار دیتے ہوئے امت کی بھرپور حمایت پر زور دیا۔
عمان کے احمد بن سعود السیابی نے امت میں تکفیریوں کو اہم ترین فتنہ قرار دیا۔انہوں نے کہا اس فتنے کی تاریخ میں  مثال نہیں ملتی۔
رومانیہ کے مفتی شیخ یوسف مراد اورتیونس کے بشیر رویسی نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔

2686433

نظرات بینندگان
captcha