ایکنا نیوز- روزنامہ «رأی الیوم»،کے مطابق جامعہ الازھر میں شعبہ شریعت کے استاد احمد کریمه نے ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو میں کہا : افسوس کے مصر میں اسرائیلی عوام آتے جاتے ہیں مگر اگر ایک ایرانی مصر کا سفر کرے تو اس پر اعتراضات کیے جاتے ہیں
انہوں نے کہ مغرب اور عرب کے درمیان کویی سیاسی،مذہبی یا ثقافتی جنگ نہیں اور یہ صرف جاہلوں کی سوچ ہے
شیخ احمد کریمه نے شیعہ سنی مشترک امور پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور مغرب کے مقابلے میں شیعہ سنی میں اتحاد کے عوامل بہت زیادہ ہیں انہوں نے کہا : سلفی مفتیوں کی وجہ سے امت میں اختلافات پیدا ہوئے ہیں اور یورپ میں اسلام فوبیا کا سلسلہ بھی انہیں کی وجہ سے چل پڑا ہے
انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کرنے والوں کا جواب علمی اور اسلامی طریقے سے دینے کی ضرورت ہے
شیخ احمد کریمه نے شیخ الازھر کی پالیسوں پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ جامعہ الازھر بھی سلفیوں کی خوشنودی کے لیے شیعہ مخالف پالسیوں پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ احمد طیب سے پہلے جامعہ الازھر کے سربراہ شیخ شلتوت نے ہمیشہ مسالک کے درمیان وحدت کے لیے کوششیں کی تھیں۔