ایکنا نیوز- شفقنا-ہم نے بیس سال پہلے ان جانوروں کو جھنگ میں انسانوں کے گلے کاٹتے دیکھا۔ ہم بیس برسوں سے یہ تکفیریت برداشت کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ذات ہی امت کیلئے وحدت کا مرکز ہے۔ حضرت خاتم (ص) کا پیغام ہی اس امت کو بچا سکتا ہے، انہی کی ذات ہی ہمیں دہشتگردوں سے مقابلے کیلئے کھڑی کرسکتی ہے۔ آج اس پیغام کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں اور انہیں للکاریں۔ شیخ وقاص اکرم نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ہفتہ وحدت کے عنون سے منعقدہ سیمینار ’’رسول اعظم امن کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
شیخ وقاص اکر م کا کہنا تھا کہ نہ کوئی محمد (ص) کا سپاہی ہوسکتا ہے اور نہ ہی کوئی صحابہ کا سپاہی ہوسکتا ہے جب تک کہ کوئی ان کی تعلیمات پر عمل پیرا نہ ہو۔ کاش کہ ہم گٹھیا اختلافات سے بالاتر ہوکر سوچتے اور اپنے بچوں کے گلے کٹنے پر نہ روتے۔ امن، محبت وحد ت کا پیغام ہی اللہ کے رسول کی تعلمات ہیں۔ ہر وہ مدرسہ جس میں درس وتدریس نہیں ہوتی وہ ہمارے لئے ہندوستان سے بھی بدتر ہے۔ ان کو ختم کرنا اتنا ہی واجب ہے جتنا ہمیں اسلام دشمنوں کیخلاف لڑنے کا کہا گیا ہے۔ اگر 10 فیصد مدارس دہشتگردی کے پیچھے ہیں تو ان کو نہیں چھوڑیں گے۔ کسی ملاں کو ریاست کیخلاف نہیں لڑنے دیں گے۔ اب سوگ کے بجائے لڑنے کا وقت ہے۔ اب فقط لڑنا اور مرنا ہے، دہشتگردوں کی گردنیں اڑنیں ہیں، تاکہ آنے والی نسلیں ہمیں دعائیں دے سکیں۔ شیخ وقاص نے کہا کہ میں سنی ہوں لیکن سپاہ صحابہ کیخلاف لڑتا رہوں گا، میں نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ حکمرانوں اپنے بچے بچاو گے تو قوم کے بچے نہیں بچیں گے۔