ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- حالیہ ہفتوں کے دوران مصری سیکورٹی فورس پر ہونے والا یہ سب سے خونین اور خطرناک حملہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں پینتالیس سے زائد فوجی ہلاک اور ایک سو سے زیادہ زخمی بھی ہوئے ہیں- حملہ آوروں نے شمالی سینا میں العریش کے علاقے میں سیکورٹی فورس کی ایک چوکی اور اس کے قریب ایک رہائشی علاقے اور فوجی یونٹ پر حملہ کیا کہ جہاں فوج اور پولیس کے افسران بھی تعینات تھے- مصر کے فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ العریش کے علاقے میں متعدد فوجی اور سیکورٹی مراکز پر منصوبہ بند طریقے سے حملہ کیا گیا ہے- دوسری جانب داعش سے وابستہ ایک دہشت گرد گروہ نے العریش میں مصری فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے- مصر کے انصار بیت المقدس نامی گروہ نے کہ جو دہشت گرد گروہ داعش سے وابستہ ہے، جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات اعلان کیا کہ مصری فوجیوں پر حملہ اس نے کیا ہے- اس رپورٹ کے مطابق اس گروہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ وہ مصری فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتا ہے اور وہ مصری فوجیوں کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے گا- مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی آدیس ابابا میں افریقی یونین کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر مصر پہنچ گئے ہیں- امریکا نے مصر کے شمالی سینا میں ہونے والے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن مصری حکومت کی حمایت جاری رکھے گااور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصر کے ساتھ ہے۔