ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «البوابه» کے مطابق جامعہ الازھر نے فلم «محمد رسول الله(ص)» پر اس بہانے سے کہ اسمیں رسول اکرم (ص) کے چہرے اور آواز پیش کی گئی ہے فلم کو ریلیز ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلم کے پروڈیوسر مجید مجیدی نے اعلان کیا ہے کہ رسول اکرم (ص) کی قدسی شخصیت کے پیش نظر آنحضرت کے چہرہ مبارک کو اس فلم میں نہیں دیکھایا گیا ہے
جامعہ الازھر نے کہا ہے کہ اس طرح فلموں میں انبیاء کے چہرے اور آواز پیش کرنا انکی شان کے خلاف ہے اور اس سے بے احترامی کا خدشہ پایا جاتا ہے
جامعہ کے سربراہ شیخ احمد الطیب، نے بھی اس فلم کے اشتہار اور آنحضرت کی زندگی پر مبنی اس فلم کو نادرست اور حرام قرار دیا اور کہا کہ ایسی فلم قابل مذمت ہے
مصر کے کئی دیگر علماء نے بھی اس فلم کی مذمت کرتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ اس فلم اور مغرب کی جانب سے توہین آمیز خاکوں میں کوئی فرق نہیں !
دوسری طرف فلم کے پروڈیوسر نے متعدد بار اعلان کیا ہے کہ فلم «محمد رسول الله(ص)» کا اصل مقصد مغربی دنیا میں آنحضرت کے درست چہرے کو واضح کرنا ہے اور امید کی ہے کہ اس سے مسلمانوں میں اتحاد پیدا ہوگا
سوشل میڈیا پر بھی ایک مہم کے زریعے سے اس فلم کو ریلیز ہونے سے روکنے پر تاکید اور فلم بنانے والےکے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا گیاہے۔