ایکنا نیوز- ایران ریڈیو-ارنا کی رپورٹ کے مطابق شام کے علاقے القلمون میں تعینات حزب اللہ کے جوانوں نے جھڑپ کے بغیر اپنے طے شدہ اہداف و مقاصد حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور مسلح تکفیری دہشت گرد رات کے اندھیرے میں اپنے ان ٹھکانوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے کہ جن پر انھوں نے قبضہ کر رکھا تھا- اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران شام کے علاقے القلمون میں اور شام اور لبنان کی فوج کی ہم آہنگی سے دونوں ملکوں کی سرحد پر واقع مشرقی پہاڑوں پر حزب اللہ کی دس بریگیڈ فوج کی تعیناتی سے ایسے حالات پیدا ہو گئے کہ حزب اللہ کے جوانوں کو کسی جھڑپ کے بغیر اس علاقے میں اپنے مقاصد حاصل ہو گئے- حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اس سے قبل ایک اہم تقریر میں اس بات پر زور دیا تھا کہ پہاڑوں پر برف پگھلنے کے بعد اور موسم بہار شروع ہوتے ہی شام کے علاقے القلمون میں تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ جنگ یقینی ہے- حزب اللہ کے ایک فیلڈ کمانڈر نے ارنا کے نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ اس آپریشن کا دوسرا مرحلہ آئندہ چند روز میں شروع ہو جائے گا- حزب اللہ کے جوان، کمانڈروں کی جانب سے حملے کا حکم ملتے ہی زمین اور ہوا سے تکفیری دہشت گردوں کے زیرقبضہ علاقوں پر بمباری اور گولہ باری شروع کر دیں گے- اس فیلڈ کمانڈر نے مزید کہا کہ اس کے باوجود کہ القلمون میں وسیع جغرافیائی خطے کے ساتھ واقع اسٹریٹجک پہاڑی چوٹی مسعود کو آزاد کرانے کے لیے جنگ سخت ہو گی لیکن جلد ہی ہم اسے آزاد ہوتا ہوا دیکھیں گے- واضح رہے کہ حزب اللہ کے جوانوں نے پچیس مئی دو ہزار کو جنوبی لبنان کو آزاد کرایا تھا کہ جس پر صیہونیوں نے برسوں سے قبضہ کر رکھا تھا- سلیم الحص کی سربراہی میں لبنان کی اس وقت کی حکومت نے اس دن کو مزاحمت اور آزادی کا دن قرار دیا اور اس دن کو قومی عید قرار دیا- ملت لبنان ہر سال اس عظیم مناسبت سے جشن مناتی ہے۔