ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «RFA»،کے مطابق مسلمانوں کے خلاف تازہ اقدام میں کہا گیا ہے کہ سینکیانگ میں مسلمانوں کو حکم دیاگیا ہے کہ دکان میں شراب نہ ہونے کی صورت میں دکان سیل کیا جائے گا
چینی مسلمان عادل سلیمان کا کہنا ہے : اسلام کو کمزور بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے
انہوں نے کہا : سال ۲۰۱۲ سے سیگار اور شراب بیچنا بند ہوچکا ہے حتی اسمیں اگرمنافع زیادہ بھی کیوں نہ ہو
کیمونسٹ پارٹی کا حکم ہے دکانوں میں شراب کو واضح جگہوں پر رکھ کر فروخت نہ کی تو دکان کو سیل کیا جاسکتا ہے
آکتاش کے علاقے میں ساٹھ کے قریب مسلمانوں کا اسٹور موجود ہیں
کیونسٹ پارٹی کی جانب سے مسلمانوں کو کمزور بنانے کے لیے عرصے سے اقدامات کیے جارہے ہیں
اور مسلمانوں کے خلاف جاسوسی کرنے والوں کو حتی انعامات سے نوازا جاتا ہے
مسلم مخالف اقدامات میں حجاب اور داڑھی پر سختی وغیرہ شامل ہیں
سینکیانگ سال 1955 میں خودمختاری کے بعد مسلسل مسلم مخالف اقدامات کا سامنا کررہا ہے
دہشت گردی کے نام پر مسلم مخالف اقدامات پر کئی بار انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے ہیں
ترک نژاد اویغور آٹھ ملین کی تعداد میں اس صوبے میں آباد ہیں۔