ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- روس کے ایک اخبار نے ایران کو ایس تین سو میزائیل فروخت کئے جانے پر روسی صدر کی رضامندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکہ، ایران کے سلسلے میں خوف کی فضا قائم کرکے علاقے کے عرب ملکوں میں اپنا دفاعی نظام قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے- بین الاقوامی مسائل کے معروف روسی ماہر "میخائیل موشکین" نے اخبار وازگلاڈ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما، علاقے میں سعودی عرب سمیت مختلف عرب ملکوں میں ایران کے مبینہ میزائیلی خطرے کا دفاع کرنے کے بہانے اینٹی میزائیل سسٹم قائم کئے جانے کے خواہاں ہیں- انھوں نے کہا کہ امریکی صدر نے ایرانو فوبیا کے بہانے مختلف عرب ملکوں کو مشترکہ فوجی مشقیں انجام دینے کی تجویز بھی پیش کی ہے- "میخائیل موشکین" کے مطابق وائٹ ہاؤس، اس طریقے سے خلیج فارس میں امریکہ کے عرب اتحادی ملکوں کو، اس بات کا یقین دلانا چاہتا ہے کہ امریکہ، ان کے ساتھ اور کسی بھی مرحلے میں انھیں تنہا نہیں چھوڑے گا- یمن میں سعودی عرب کی شکست، عرب ملکوں کی فوجی کمزوری کی مظہر ہے اور اسی کمزوری نے امریکہ کو ماضی سے کہیں زیادہ تشویش سے دوچار کردیا ہے- امریکہ، بحرین میں اپنی فضائیہ کے اڈّے اور قطر میں بحریہ کے اڈّے کے قیام کے ساتھ خود کو در اصل خلیج فارس کا حقیقی شہنشاہ سمجھتا ہے- مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا حقیقی مقصد، عرب ملکوں کو مستقل طور پر امریکی ہتھیاروں سے وابستہ کرنا ہے- مبصرین کے بقول امریکہ، مشرق وسطی کے علاقے میں عرب ملکوں کی دولت سے دراصل اس خطے میں اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے-