ایکنا نیوز- شفقنا-سیاسی تجزیہ نگار نے کہاہےکہ امریکی خارجہ پالیسی کا مقصد یہی رہا ہے کہ وہ اسلام کو دنیا میں ایک ایسے فرقے کے طور پر پیش کرے جسکے اراکین ایک ہی عقیدے کو مانتے ہیں اور اسلام کے خلاف رائے عامہ تبدیل کرنے کیلئے اسلام، امریکی خارجہ پالیسی کا مرکز رہاہے ۔
انہوں نے کہاہےکہ اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ہوسکتا ہے کہ مغربی ممالک نے داعش کو عروج دینے میں کافی اہم رول اداکیا ہے اور بہت سے افراد نے اس بات کے بارے حقیقی دستاویزات بھی پیش کئے ہیں کہ داعش کی تخلیق کے پیچھے امریکہ اور مغربی ممالک کا ہاتھ کارفرما ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاہے کہ داعش جس کی تخلیق 2012 ء میں اردن میں کی گئی ہے۔اس نے ابتدائی طور پر شام کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی لیکن اپنے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملتے ہوئے دیکھ کر اس تکفیری دہشتگرد گروہ نےعراق وشام میں ایسے انسانیت سوز جرائم انجام دئیے جسکی نظیر دنیاکی کسی بھی تاریخ میں نہیں ملتی ہے ۔