ایکنا نیوز- لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق شمالی کیمرون میں مساجد اور اسلامی مراکز بند کرنے پر شدید اعتراضات کئے جارہے ہیں
مرکزی مسجد «ماروا» کے ایک ستر سالہ بوڑھے شخص الاجی حمان کا کہنا تھا: سیکورٹی انتظامات کے نام پر مساجد بند کرنا نادرست ہے
حکام کے فیصلے کے بعد شمالی کیمرون میں تمام مساجد اور اسلامی اسکول عارضی طورپر بند ہوگئے ہیں
کیمرون حکومت کی جانب سے تکفیری گروپ بوکوحرام سے جنگ کے اعلان کے بعد سے سیکورٹی کے نام پر مساجد اور اسلامی اسکولوں کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے
بیس ملین سے زائد آبادی والے ملک کیمرون میں بیس فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے جو زیادہ تر شمالی حصے میں آباد ہیں
دہشت گرد گروہ بوکوحرام گذشتہ چھ سال سے نایجیریا میں اسلام نظام قایم کرنے کے نام پر دہشت گردی کررہاہے اور جنگ کا دائرہ اب ہمسایہ ممالک چاڈ،نایجیریا اور کیمرون تک پھیلا چکا ہے۔