ایکنا نیوز-شفقنا- سید حُسین نجفی نے کہا کہ شہید قائد کی بصیرت اور دور اندیشی کی وجہ سے اس وقت سے جاری وحدت کی لہر کی وجہ سے تکفیریت کا مقابلہ کرنے میں بہت مدد ملی ہے، شہید قائد نے شیعہ سنی اتحاد کا نہ صرف نعرہ لگایا بلکہ عملی طور پر اس کے خد و خال واضح کئے، آج بھی ہر مکتبہ فکر کے اکابرین شہید حُسینی کو یاد کرتے ہیں، شہید قائد کی اندرونی و بیرونی معاملہ فہمی نے ملت کو اس وقت بھی پارہ پارہ ہونے سے بچایا، آج ذمہ داران کو اسی معاملہ فہمی اور شرحِ صدر کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ ملت تشیع پاکستان اس خواب کی تکمیل کر سکے جو شہیداور ان کے رفقاء نے امام خمینی رہ کی پیروی میں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ شہید کے قتل میں عالمی استعمار اور اس کے گماشتے شامل تھے جوایک طرف پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد برداشت نہیں کر پا رہے تھے اور دوسری طرف امت مسلمہ کے مسائل میں پاکستانی ملت تشیع کے کردار سے بھی پریشان تھے، عالم اسلام اس وقت جن مسائل کا شکار ہے اس کے لئے امام راحل امام خمینی رہ کی تدبیر اور شہید حُسینی کی سی ولولہ انگیز قیادت درکار ہے جو ہر سانس اپنے رہبر کے مطیع رہے اور ہر وقت اسلامِ نابِ محمدی کے لئے سینہ سپر رہے۔ اجلاس کے آخر میں شہید قائد اور تمام شہدائے ملت تشیع کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔