ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «الیوم السابع»کے مطابق جامعہ الازھر کے ڈپٹی عباس شومان نے «مذہبی ڈائیلاگ اور نظریے میں جدت » کے عنوان سے منعقدہ نشست سے گفتگو میں کہا : جدت اور زمانے کے تقاضوں کے مطابق تجدید نظر دینی سوچ اور تعلیمات میں لازم ہے اور یہ کا م رسول خدا (ص) نے بھی اپنے زمانے میں انجام دے چکے ہیں
علماء اور دانشوروں سے خطاب میں شیخ الازھر کے ڈپٹی نے کہا : جدت اور نوآوری مذہبی نظریے اور افکار میں ضروری ہے تاکہ اس کی روشنی میں دینی مقاصد کو حاصل کیا جاسکے اور اسکا کسی طور سیاست سے تعلق نہیں۔
شومان کا کہنا تھا: دیگر علوم کی بہ نسبت علم فقہ اور علم تفسیر میں جدت اور تبدیلی سب سے زیادہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدترین لوگ وہ ہیں جو حافظ قرآن ہونے کا دعوی کرتے ہیں مگر لوگوں کے قتل سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور مسلمانوں کو برابھلا کہتے ہیں اور ان اقدامات کی وضاحت قرآن مجید سے کرتے نظر آتے ہیں اور سیٹلایٹ چینلوں پر یہ سب کچھ دکھاتا ہے جس سے علماء اور قرآن کی توہین کا پہلو نکلتا ہے۔