ایکنا نیوز-اٹک پولیس نے وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر دھماکے کی تصدیق کی ہے۔
خیال رہے کہ اٹک میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کا ڈیرہ گاؤں شادی خان میں ہے جو کہ موٹر وے سے 25 سے 30 کلو میٹر دور ہے۔
وزیر داخلہ پنجاب کے بھتیجے سہراب خانزادہ نے تصدیق کی ہے کہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ دھماکے کے وقت ڈیرے پر موجود تھے.
ریسکیو 1122 کی ترجمان دیبا شہناز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں 10ہلاک افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کی جا چکی ہیں۔
سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زخمیوں کی تعداد 30 سے زائد ہے.
نجی ٹی وی سے گفتگو میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے مطابق شجاع خانزادہ ڈیرے پر موجود تھے، دھماکا خود کش ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی وزیر داخلہ فوج کے سابق افسر تھے وہ اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے خود زیادہ بہتر جانتے تھے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے ذارئع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر حملے کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی نے قبول کی ہے۔
شجاع خانزادہ کو کالعدم لشکری جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کی ہلاکت کے بعد سے مبینہ طور پر سیکیورٹی خدشات تھیں۔
پولیس اور امدادی ٹیمیں متاثرہ مقام پر پہنچ گئی ہیں، سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا.
ڈان نیوز کے مطابق دھماکے سے ڈیرے کی عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی، چھت گرنے کے باعث کئی افراد اس کے نیچے تک دب گئے، ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دی گئیں.