ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے " اسٹینڈرڈ میڈیا " کے مطابق شدت پسند افکار اور تکفیری گروہوں بالخصوص " الشباب " کے خلاف معتدل علماء نے الائنس بنا لیا ہے۔ تین سو سے زائد علماء نے ایک فتوے میں الشباب کے خاتمے کو لازم قرار دیا۔
علماء نے خبردار کیا ہے کہ شدت پسند گروہ ملک کے اقتصاد اور بقاء کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے
دو روزہ سیمینار میں علماء نے فتوے میں مطالبہ کیا ہے کہ وہابی طرز فکر سے متاثر الشاب اسلام سے جدا طرز فکر ہے
علماء کا کہنا تھا کہ افریقہ میں ہزار سال سے مسلمان آباد ہیں اور مسلمانوں کی وجہ سے ترقی اور اسلام کی ترویج ہوئی ہے
اس مشترکہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ تشدد،قتل،تخریب اور عوام پر حملہ اسلامی اصولوں کے خلاف ہے ۔ دو روزہ سیمینار میں الشباب اور دیگر تکفیری قوتوں سے مقابلے کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون پر تاکید کی گئی ہے۔