توہین کی صورت میں سعودی عرب کو ایران کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، رہبر انقلاب اسلامی

IQNA

توہین کی صورت میں سعودی عرب کو ایران کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، رہبر انقلاب اسلامی

7:30 - October 01, 2015
خبر کا کوڈ: 3376985
بین الاقوامی گروپ:رہبر معظم کا سعودی عرب کو شدید انتباہ/ذمہ داری پوری نہ کرنے اورحجاج کی لاشوں کی بےحرمتی ناقابل برداشت ہے سخت ردعمل کا سامنا کرنے پڑے گا

ایکنا نیوز- رہبری ویب سایٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایرانی حاجیوں کی معمولی  بے احترامی اور سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والوں کے جنازوں کے بارے میں ذمہ داریوں پر عمل نہ کرنے کی صورت میں سعودی حکومت کو ایران کی طرف سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ،جو مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں،نے ایران کی ملٹری یونیورسٹیوں کی سالانہ تقریب میں فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران سانحہ منیٰ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سانحے میں ہزاروں کی تعداد میں حاجیوں بالخصوص ایرانی حاجیوں کا جاں بحق ہوجانا عالم اسلام اور ایرانی عوام کے لئے ایک بڑی مصیبت اور سوگ کا مقام ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی ملکوں بشمول ایران کی شرکت سے ایک تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم اس حادثے کی وجوہات کے بارے میں قبل از وقت کوئی حتمی رائے نہیں دے سکتے لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب کی حکومت نے منیٰ کے زخمیوں کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سعودی عرب سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والوں کے جنازے منتقل کرنے میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا فرمایا کہ ایران نے اب تک صبر و تحمل سے کام لیا ہے، اور عالم اسلام میں اسلامی ادب و احترام اور برادری وبھائی چارے کی حرمت کا خیال رکھا ہے لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ اگر ضروری ہوا تو ایران اپنے تمام وسائل وذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے ان لوگوں کا سخت جواب دے گا جواذیت پہنچا رہے ہیں اور پریشانی کا سبب بن رہے ہیں -

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج کی جاہلیت نے عیدالاضحی کی خوشی کو منیٰ کے ہولناک اور دردناک حادثے کی وجہ سے یوم عزا میں تبدیل کردیا لیکن ہم دعا کرتے ہیں کہ خداوند عالم مسلم اقوام کی ان فداکاریوں اور قربانیوں کو قبول فرمائے-


رہبرانقلاب اسلامی نے فوجی جوانوں اور افسروں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلح افواج کی آمادگی کا صرف یہ مطلب نہیں ہے کہ جنگ میں دشمن پر کامیابی حاصل کی جائے بلکہ ملک کو دشمنوں کے ناپاک عزائم اور بدنیتی سے بھی محفوظ رکھنا ضروری ہے-

مسلح افواج کے سپریم کمانڈر اور رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دشمنوں کے ناپاک عزائم سے ملک کی حفاظت کے لئے مسلح افواج کی آمادگی پر تاکید کرتے ہونے فرمایا کہ، مسلح افواج آمادہ اور ہتھیاروں سے لیس رہیں گی تو دشمن میں جرائت نہیں ہوگی کہ وہ بدنیتی پر مبنی کوئی قدم اٹھائے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یمن کے نہتے شہریوں پر سعودی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب مسلح افواج میں ایمان نہیں ہوتاہے تو ان میں کمزور لوگوں کا قتل عام کرنے کا جذبہ پیدا ہوجاتاہے اور وہ جدید ترین ہتھیاروں سے یمن کے بے سہارا شہریوں پربمباری کرتی ہیں - آپ نے فرمایا کہ جن فوجوں میں ایمان کی رمق نہیں ہوتی وہ خطرات کے میدان سے،جہاں انہیں انسانی تشخص کا مظاہرہ کرنا چاہئےغائب ہوجاتی ہیں لیکن جب نہتے شہریوں کا سامنا ہوتاہے تو ان کے مقابلے میں بہادربن جاتی ہیں۔

اس تقریب میں رہبر معظم نے ایرانی افواج کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہویے انکی خدمات کو سراہا اور بعض افسروں میں اسناد تقسیم کیے۔

3375738

ٹیگس: رہبر ، افواج ، سعودی ، عرب ، رد ، عمل ، ایران
نظرات بینندگان
captcha