سارا یوو کے اسقف اعظم وینکو پولیچ، نے بوسنیا کے ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کی پچسویں برسی پر ایک پیغام میں کہا: اگرچہ ہم دیگر مذاہب کے ساتھ یہاں زندگی گزارتے ہیں مگر جب موت و زندگی کا مسئلہ ہو تو ہم سب ایک ہیں۔
انکا کہنا تھا: امید ہے کہ ھم احترام اور بقائے باہمی کی ثقافت کو قوم و مذہب سے ہٹ کر عام کرسکیں گے اور سب کا احترام کریں گے۔
بوسنیا میں ساڑھے تین سالہ جنگ (۱۹۹۲-۱۹۹۵) میں ایک لاکھ افراد ہلاک ہوچکے تھے اور سال ۱۹۹۵ کو سربرنیکا میں صرب فورسز نے دس روز میں آٹھ ہزار مسلمانوں کو قتل کردیا تھا جو یورپ میں نسل کشی کی بدترین مثال قرار دیا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بوسنیا کی ۴۸ فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔/