ٹی آرٹی عربی نیوز کے مطابق حالیہ دنوں میں بعض صرب رہنماوں کی جانب سے مختلف اقوام و مذاہب کی سرزمین بوسنیا میں سخت الفاظ اور دھمکی آمیز پیغامات و بیانات سے ایک اور خونی جنگ کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔
یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ صرب حکام علیحدگی پسندانہ اظھارات کی وجہ سے ان پر پابندی لگا سکتے ہیں جب شدت پسند رہنماوں نے ایک گریٹر صربستان کا نعرہ بلند کیا ہے اور عوام جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔
صربوں میں نسل پرستی اور آئیڈلوجیکل جذبات عام ہیں جنکو اس حوالے سے روس اور یورپی نسل پرستانہ گروپوں کی حمایت بھی حاصل ہے اور ان جذبات سے بلقان میں جنگ کا شعلہ بھڑک سکتا ہے جیسے سال ۱۹۹۲ سے ۱۹۹۵ تک ہوئی، اس دور میں ان جنگوں میں سربرنیٹسا میں مسلم قتل عام کا واقعہ رونما ہوا۔
عظیم صربستان کے حامی لوگ گروپ اور پارٹیاں ہیں جو اس سے پہلے بھی گریٹر صربستان کا نعرہ لگاتے رہے ہیں اور اسی وجہ سے نوے کے عشرے کا واقعہ رونما ہوا جنمیں ایک لاکھ بیس ہزار سے زاید لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔/