ایکنا نیوز کی رپور ٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی آرہی ہے اور ایک بار پھر فورسز کے جوانوں کے ساتھ ہزاری شیعہ برادری کو نشانے پر رکھا گیا ہے ۔
گذشتہ رات فاطمہ جناح روڈ پر واقع پاک چپل کی دکان میں نامعلوم دہشت گرد نے پہلے فائرنگ کرکے دو ہزاری شیعہ برادری کے افراد کو قتل کیا اور اور موقعہ سے فرار ہو گئے ۔
واقعہ کی اطلاع پر عوام الناس اور پولیس جب موقعہ پر پہنچے تو دہشت گردوں کی جانب سے دکان کے اندر رکھی گئی ریمورٹ کنٹرول IEDبوزنی تقریباً 3کلو گرام بمعہ بال بیرنگ کا دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر ایکٹنگDSPکرائم برانچ اجمل ندیم سمیت (03) افراد ہلاک جبکہ دو پولیس اہلکاروں سمیت (24) افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں سول ہسپتال اور CMHمنتقل کیا گیا ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بیان میں واقعے کی شدید مذمت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کوئٹہ شہر اور صوبے کے امن کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر اور ان کے سرپرستوں کو بیرونی حمایت حاصل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ دو تین ممہینوں سے تسلسل کے ساتھ فورسز پر مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ حملے ہورہے ہیں جنمیں درجنوں فورسز کے اہلکار شہید و زخمی ہوچکے ہیں۔