فلسطینی میڈیا کے مطابق جنوبی جنین میں ایمبولینس ایمرجنسی سروس کےڈائریکٹر محمود السعدی نے ایک ریڈیو بیان میں کہا کہ شہید ہونے والے تین نہتے فلسطینی نوجوانوں کی شناخت سامنے نہیں آسکی ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے تینوں فلسطینیوں کی لاشیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی ہلال احمر کے کارکنوں کو حادثے کی جگہ پہنچنے سے بھی روک دیا اور فلسطینی جوانوں کے جنازے بھی دینے سے انکار کردیا ہے۔
ادھر اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے بتایا کہ اس آپریشن میں دو اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق یہ ایک ٹارگت کلنگ آپریشن تھا۔
قابض اسرائیلی فوج کا عویٰ ہے کہ شہید ہونے والے تینوں فلسطینی مسلح تھے۔ اسرائیلی فوج نے شہید فلسطینیوں پرقابض فوج پر فدائی حملوںکا الزام عائد کیا ہے۔
فلسطینی جہادی تنظیم حماس اور جھاد اسلامی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات سے فلسطینی اپنے حقوق سے پیچھے ہٹنے والے نہیں اور سرزمین کے دفاع کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ اقتصادی تجارت کو فروغ دینے کے لئے ایک معاہدہ بھی کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی فلسطینی مسلمانوں اور بیت المقدس کے ساتھ خیانت کا سلسلہ جاری ہے۔
سعودی عرب کے اتحاد میں شامل عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرکے فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں۔